الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ممنوع فنڈنگ ضبطگی سے متعلق کیس میں تحریک انصاف کو جواب جمع کرانے کے لیے مزید ایک ماہ کی مہلت دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں کمیشن نے پی ٹی آئی مبینہ فنڈنگ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے مزید مہلت کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ’نامعلوم افراد‘ دفتر سے تمام ریکارڈ اٹھا کر لے گئے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس وقت پی ٹی آئی پر زمین بہت زیادہ تنگ کر دی گئی ہے، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے مشاہدہ کیا کہ سیاسی جماعتوں پر ایسے حالات آتے رہتے ہیں، اس پر بہت زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔

انور منصور نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صورتحال انتہائی سنگین ہے کیونکہ اس وقت پی ٹی آئی کے دفاتر بند ہیں، پی ٹی آئی عہدیدار روپوش ہو چکے ہیں، ریکارڈ کے حصول کے لیے مختلف ذرائع سے کوشش کر رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے رکن نثار احمد درانی نے مشاہدہ کیا کہ وکیل اور کمیشن دونوں کے پاس ریکارڈ موجود ہے تو انور منصور نے دعویٰ کیا کہ بیرون ملک سے مزید ریکارڈ کا بندوبست کیا گیا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے نشاندہی کی کہ یہ کیس ممنوع فنڈنگ کی ضبطگی سے متعلق ہے، الیکشن کمیشن مرکزی کیس کا فیصلہ سنا چکا ہے، مرکزی کیس کا فیصلہ چیلنج کرنا ہے تو متعلقہ فورم سے رجوع کریں۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے حقائق اور موجودہ ریکارڈ کی بنیاد پر مرکزی کیس پر حتمی فیصلہ سنا دیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں