اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کے گندم معاہدے سے دستبردار ہونے کے روسی فیصلے کی ’قیمت‘ بھوک کا سامنا کرنے والے کروڑوں لوگ ادا کریں گے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انتونیو گوتریس نے کہا کہ روس کے اس اقدام سے ہر جگہ ضرورت مند لوگوں کو دھچکا لگے گا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ کروڑوں لوگوں کو بھوک کا سامنا ہے اور صارفین عالمی سطح پر قیمتی زندگی کے بحران کا سامنا کر رہے ہیں، وہ اس کی قیمت ادا کریں گے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب روس نے کہا تھا کہ وہ یوکرین کے اناج کی برآمدات میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک بڑے معاہدے سے دستبردار ہو رہا ہے کیونکہ روس کے واحد پل پر ڈرون حملے کیے گئے جو اس کی سرزمین کو جزیرہ نما کریمیا سے ملاتا ہے۔

تاہم ماسکو نے کہا کہ اس معاہدے سے دستبرداری کا کرچ پل پر حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ انہیں روس کے فیصلے پر شدید افسوس ہے لیکن اس سے یوکرین اور روس سے خوراک اور کھاد کی عالمی منڈیوں تک رسائی کی عالمی تنظیم کی کوششوں کو روکا نہیں جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آگے دیکھتے ہوئے، ہمارا مقصد عالمی غذائی تحفظ اور عالمی خوراک کی قیمتوں میں استحکام جاری رکھنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ انسانی مصائب میں اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ میری کوششوں کا مرکز رہے گا جو کہ آج کے فیصلے سے لامحالہ ہوگا۔

انتونیو گوتریس نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ گزشتہ ہفتے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو اس پہلو کو برقرار رکھنے کی نئی تجویز کے ساتھ ایک خط ارسال کیا تھا جس پر توجہ نہیں دی گئی۔

خط میں تجویز دی گئی تھی کہ روس کے اہم زرعی بینک کا ایک ذیلی ادارے کو عالمی سوئفٹ بینکنگ سسٹم سے دوبارہ جوڑ دیا جائے۔

واضح رہے کہ روس کی جانب سے طویل عرصے سے شکایت کی جا رہی ہے کہ پابندیوں نے اناج اور کھاد کی برآمد میں رکاوٹ ڈالی ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ اس اقدام کو بڑھانے کے لیے اس کی شرائط پوری نہیں کی جا رہی ہیں۔

انتونیو گوتریس نے روسی صدر کو لکھا کہ روسی گندم کی تجارت برآمدات کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور کھاد کی منڈیاں مکمل بحالی کے قریب روسی برآمدات کے ساتھ مستحکم ہو رہی ہیں۔

قبل ازیں اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نے روس پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ گندم کے معاہدے سے دستبردار ہوکر انسانیت کو یرغمال بنا رہا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ روس نے دنیا کے کمزور لوگوں کو ایک اور دھچکا دیا ہے۔

امریکی سفیر نے گندم کے معاہدے سے دستبرداری کے بارے میں کہا تھا کہ یہ واقعی ایک اور ظلم ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ جب روس سیاسی کھیل کھیلتا ہے تو اس کا نقصان لوگوں کو ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں