نگران حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں ہوشربا اضافہ کردیا، پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں بالترتیب 17 روپے 50 پیسے اور 20 روپے کا اضافہ کردیا گیا، جس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

وفاقی وزارت خزانہ نے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی جانب سے عہدے کا حلف اٹھانے کے ایک روز بعد ہی رات گئے پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

وفاقی وزارت خزانہ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں پاکستانی صارفین کے لیے قیمت میں ردوبدل کردیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ نئی قیمتوں کا اطلاق 16 اگست 2023 سے ہوگا۔

وزارت خزانہ کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 17 روپے 50 پیسے اضافے کے بعد 290 روپے 45 پیسے ہوگئی ہے۔

ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 20 روپے اضافہ کردیا گیا ہے اور فی لیٹر نئی قیمت 293 روپے 40 پیسے ہوگئی ہے۔

قبل ازیں یکم اگست کو حال ہی میں مدت مکمل کر کے جانے والی حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں بڑا اضافہ کردیا تھا۔

سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے قیمتوں میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے پوری کوشش کی کہ عالمی منڈی میں ہونے والے اضافے کا عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 19 روپے 90 پیسے اور پیٹرول کی قیمت میں 19 روپے 95 پیسے کا اضافہ کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت اضافے کے بعد 273 روپے 40 پیسے اور پیٹرول کی نئی قیمت 272 روپے 95 پیسے ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ گزشتہ 15 روز کے دوران عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوا، 16 جولائی کو ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی بیرل قیمت 96 ڈالر تھی جو کل 31 جولائی کو بڑھ کر 111 اعشاریہ 46 ڈالر فی بیرول ہوگیا۔

اسحٰق ڈار نے کہا تھا کہ اسی طرح 16 جولائی کو پیٹرول فی بیرل 89 اعشاریہ 14 ڈالر فی بیرل تھا، جو بڑھ کر 97 اعشاریہ 39 ڈالر ہوگیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی وزیر خزانہ نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے کمی کا اعلان کیا تھا۔

یکم جولائی کو وفاقی حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں ردوبدل نہیں کیا تھا تاہم ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے 7 روپے کا اضافہ کیا تھا۔

اس سے قبل 15 جون کو بھی آئندہ پندرہ روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں