الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ 18 سال سے زیادہ عمر کے شہری 25 اکتوبر تک اپنے ووٹ سے متعلق تفصیلات اپ ڈیٹ کر سکتے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے انتخابی فہرستوں کو غیر منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت کسی مخصوص حلقے میں رہنے والے رجسٹرڈ ووٹرز کو اپنی تفصیلات کو درست کرنے یا اپ ڈیٹ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن کے آؤٹ ریچ اینڈ کوآرڈینیشن ونگ کے مطابق انتخابی فہرستیں سیکشن 39 الیکشنز ایکٹ 2017 کے تحت 20 جولائی کو منجمد کر دی گئی تھیں۔

تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اب شہریوں کو ڈیٹا درستگی کے لیے رد و بدل کی اجازت دے دی ہے۔

گزشتہ ہفتے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 2018 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 10 کروڑ 60 لاکھ تھی، جو رواں برس 25 جولائی تک بڑھ کر 12کروڑ 70 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

تازہ اعداد و شمار کے مطابق 2018 سے خواتین ووٹرز کی تعداد 4 کروڑ 67 لاکھ سے بڑھ کر 5 کروڑ 85 لاکھ تک ہوگئی، جو مجموعی ووٹرز کا 46 فیصد پر مشتمل ہے، جبکہ مرد ووٹرز کی تعداد 54 فیصد یا 6 کروڑ 85 لاکھ تک ہوگئی ہے۔

دریں اثنا عمر کے لحاظ سے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 18-35 سال کے درمیان عمر والے نوجوانوں کی تعداد تقریباً 5 کروڑ 71 لاکھ ہے، جو ووٹ ڈالنے کے اہل لوگوں کا 45 فیصد ہے جبکہ 2018 میں یہ شرح 43.8 فیصد تھی۔

اعداد و شمار کے مطابق 56 برس سے زائد کی عمر والے رجسٹرڈ بزرگ شہریوں کی تعداد 2 کروڑ 40 لاکھ یا 18.9 فیصد ہے۔

مزید بتایا گیا کہ ضلعی سطح پر ووٹرز کی تعداد کے حوالے سے پنجاب میں سب سے زیادہ 7 کروڑ 23 لاکھ یا 56.9 فیصد ووٹرز رجسٹرڈ ہیں۔

علاوہ ازیں سندھ 2 کروڑ 66 لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، جو مجموعی ووٹرز کا 21 فیصد ہے، خیبرپختونخوا میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد تقریباً 2 کروڑ 17 لاکھ ہے جو کہ 17.1 فیصد ہے۔

بلوچستان میں رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 53 لاکھ یا 4.2 فیصد اور اسلام آباد میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 10 لاکھ سے زائد ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں