اسٹاک ایکسچینج میں ایک ہزار 129.94 پوائنٹس کا اضافہ، انڈیکس 55 ہزار پوائنٹس کی بُلند ترین سطح پر

اپ ڈیٹ 10 نومبر 2023
ان کا مزید کہنا تھا کہ لیکن کے ایس ای 30 انڈیکس 18 ہزار 500 پوائنٹس پر ہے، جو بُلند ترین سطح سے اب بھی 34 فیصد نیچے ہے — فائل فوٹو: رائٹرز
ان کا مزید کہنا تھا کہ لیکن کے ایس ای 30 انڈیکس 18 ہزار 500 پوائنٹس پر ہے، جو بُلند ترین سطح سے اب بھی 34 فیصد نیچے ہے — فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی سلسلہ آج بھی جاری ہے، بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 55 ہزار کی نفسیاتی حد بھی عبور کر گیا۔

پی ایس ایکس میں دن بھر میں تیزی کا رجحان رہا تاہم کاروباری دن کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس ایک ہزار 129.94 پوائنٹس یا 2.08 فیصد اضافے کے ساتھ مجموعی طور پر 55 ہزار 391.36 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ گزشتہ روز 54 ہزار 261.42 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق تقریباً 10 بج کر 45 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 805 پوائنٹس یا 1.48 فیصد اضافے کے بعد 55 ہزار 66 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

اس کے بعد تقریباً 12 بجے انڈیکس ایک ہزار 94 پوائنٹس یا 2.02 فیصد تک بڑھ گیا۔

بعدازاں، اضافے کا رجحان جاری رہا اور 3 بج کر 10 منٹ پر انڈیکس ایک ہزار 220 پوائنٹس یا 2.25 فیصد بڑھنے کے بعد 55 ہزار 482 پوائنٹس پر پہنچ گیا جبکہ گزشتہ روز 54 ہزار 261 پر بند ہوا تھا۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری بیان میں بتایا کہ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کی نیلامی کے سبب کے ایس ای-100 انڈیکس 55 ہزار کی سطح عبور کر گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لیکن کے ایس ای 30 انڈیکس 18 ہزار 500 پوائنٹس پر ہے، جو بُلند ترین سطح سے اب بھی 34 فیصد نیچے ہے۔

عارف حبیب لمیٹڈ نے ایکس پر بتایا کہ آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اوسط یومیہ تجارت دو سال کی بُلند ترین سطح پر پہنچ گئی اور 20 ارب 10 کروڑ روپے کے کاروبار کا مشاہدہ کیا گیا، جو روزانہ کی بنیاد پر 10 فیصد اضافہ ہے، یہ 30 نومبر 2021 کے بعد سے زیادہ اضافہ ہے۔

فرم وینچرز کے چیف سرمایہ کاری افسر شہباز اشرف نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ اضافے کی بڑی وجہ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کے شرح منافع میں کمی ہے، جس کی وجہ سے خریداری بڑھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ تکنیکی وجہ یہ ہے کہ اسٹیٹ لائف مارکیٹ کا اہم خریدار ہے، میرا خیال ہے کہ اس وقت مارکیٹ میں مالیت کے لحاظ سے ٹریڈنگ کافی پُرکشش ہے۔

انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹی رضا جعفری نے بھی اسٹاک مارکیٹ میں اضافے کو پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کے منافع میں کمی اور اداروں کی جانب سے خریداری کو قرار دیا۔

خیال رہے کہ 8 نومبر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں انڈیکس 54 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا تھا۔

اس سے قبل رواں مہینے کے اوائل (3 نومبر) میں صدر مملکت اور چیف الیکشن کمشنر کے درمیان عام انتخابات کی تاریخ پر اتفاق ہونے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں ساڑھے 6 سال بعد انڈیکس 53 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا تھا۔

ماہر معیشت عدنان شیخ کا کہنا تھا کہ مارکیٹ کی کپٹلائزیشن تقریباً 27 ارب ڈالر ہے جو 2017 میں 100 ارب ڈالر تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں بدترین کمی کی وجہ سے ملک کی توازن ادائیگیوں میں بدترین مسائل پیدا ہوگئے تھے۔

عدنان شیخ نے کہا کہ ڈالر کے حساب سے مارکیٹ اس وقت بھی کم مالیت کی حامل ہے، اگر 2017 میں ڈالر کی قیمت سے موازنہ کریں تو کے ایس ای-100 انڈیکس تقریباً 20 ہزار پوائنٹس کے قریب ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں