پاکستان ورلڈ کپ سے باہر، نیوزی لینڈ کے ساتھ سیمی فائنل کی 4 ٹیمیں مکمل

اپ ڈیٹ 12 نومبر 2023
بابراعظم کی قیادت میں پاکستان ٹیم کو 40 گیندوں پر 338 رنز کا ہدف عبور کرنا تھا—فوٹو: اے ایف پی
بابراعظم کی قیادت میں پاکستان ٹیم کو 40 گیندوں پر 338 رنز کا ہدف عبور کرنا تھا—فوٹو: اے ایف پی

نیوزی لینڈ نے ورلڈ کپ کے 44 ویں میچ میں پاکستان کی انگلینڈ کی ناکامی سے قبل ہی سیمی فائنل میں جگہ بنالی اور اس کے ساتھ سیمی فائنل کی 4 ٹیموں کا فیصلہ ہوگیا۔

پاکستان کو سیمی فائنل تک رسائی کے لیے نیوزی لینڈ سے سخت مقابلے کا سامنا تھا اور انہیں پیچھے چھوڑنے کے لیے اپنا رن ریٹ ناقابل یقین حد تک اضافہ کرنا تھا، 1992 کی عالمی چمپیئن کو کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں انگلینڈ سے 287 رنز کے مارجن سے کامیابی درکار تھی۔

کولکتہ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو پاکستان کی سیمی فائنل تک پہنچنے کے انتہائی موہوم سے امکانات اس وقت مزید مخدوش ہوگئے تھے جب انگلش ٹیم نے مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں پر 337 رنز بنا کر ایک مشکل ہدف دیا۔

پاکستان کو سیمی فائنل تک رسائی کے لیے 40 گیندوں (6 اوور 4 گیندیں) پر ہدف حاصل کرنا تھا جو ناممکن تھا کیونکہ اگر ہر گیند پر چھکا بھی مارا جاتا تو 40 گیندوں پر 240 رنز بنتے جو کسی صورت ممکن نہیں تھا۔

نیوزی لینڈ اب سیمی فائنل میں میزبان اور رواں ورلڈ کپ میں اب تک ناقابل شکست رہنے والی ٹیم بھارت سے مقابلہ کرے گی اور یہ پہلا سیمی فائنل بدھ (15 نومبر) کو ممبئی میں کھیلا جائے گا۔

نیوزی لینڈ کی ٹیم مسلسل پانچویں دفعہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک رسائی کرنے والی ٹیم بن گئی ہے، اس سے قبل انگلینڈ بھی ابتدائی ورلڈ کپ مقابلوں میں مسلسل 5 مرتبہ سیمی فائنل تک پہنچی تھی۔

رولڈ کپ 2023 کا دوسرا سیمی فائنل آسٹریلیا اور پوائنٹس ٹیبل پر موجود دوسری سرفہرست ٹیم جنوبی افریقہ کے درمیان جمعرات (16نومبر) کو ہوگا۔

نیوزی لینڈ کی ٹیم نے گزشتہ ورلڈ کپ کا فائنل کھیلا تھا اور انگلینڈ نے ڈرامائی انداز میں کیویز کو شکست سے دوچار کرکے عالمی چمپیئن کا تاج پہنا تھا۔

رواں ورلڈ کپ میں 5 کامیابیوں اور 4 ناکامیوں کے بعد 10 پوائنٹس کے ساتھ چوتھی نمبر پر آنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم کو پاکستان نے بارش سے متاثرہ میچ میں ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت شکست دی تھی اور سیمی فائنل میں سخت مقابلے کا سامنا ہوگا۔

بھارت نے گروپ میچ میں نیوزی لینڈ کو دھرم شالا میں کھیلے گئے میچ میں 4 وکٹوں سے شکست دی تھی جہاں ڈیرل مچل کے 130 اور رچن رویندرا کی 75 رنز کی اننگز کے بدولت کیویز نے 273 رنز بنائے تھے۔

گروپ میچ میں دونوں ٹیموں کے درمیان اچھا مقابلہ دیکھنے کو ملا تھا تاہم ویرات کوہلی نے 95 رنز بنا کر بھارت کو دو اوور قبل ہی فتح دلائی تھی لیکن وہ سچن ٹنڈولکر کا سنچریوں کا ریکارڈ برابر کرنے میں ناکام رہے تھے اور 5 رنز کے فرق سے پہلے ہی آؤٹ ہوگئے تھے۔

دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان بھی دلچسپ مقابلے کا امکان ہے تاہم گروپ میچ میں پروٹیز نے سابق عالمی چمپیئن کو 134 رنز سے بدترین شکست دی تھی۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے گروپ میچ میں کوئنٹن ڈی کوک کے 109 اور ایڈن مرکرم کے 56 رنز کی بدولت 7 وکٹوں پر 311 رنز بنائے گئے تھے۔

پانچ مرتبہ کی عالمی چمپیئن آسٹریلیا کی ٹیم 312 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 9 اوور قبل ہی صرف 177 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی اور جنوبی افریقہ نے باآسانی 134 رنز سے کامیابی سمیٹی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں