مسلم لیگ (ن) سادہ اکثریت کے ساتھ وفاق میں حکومت بنائے گی، رانا ثنا اللہ کا دعویٰ

18 نومبر 2023
رانا ثناللہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پنجاب میں 125 نشستیں جیتے گی—فوٹو: ڈان نیوز
رانا ثناللہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پنجاب میں 125 نشستیں جیتے گی—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ جائزوں کے مطابق ان کی جماعت پنجاب میں قومی اسمبلی کی 141 نشستوں میں سے تقریباً 120 سے 125 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے سادہ اکثریت کے ساتھ وفاق میں حکومت بنائے گی۔

لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ پنجاب میں انتخابی مہم منظم اور اور متحرک انداز میں چلانے کا فیصلہ کیا ہے اور جیسے ہی الیکشن کمیشن کی طرف سے انتخابی شیڈول جاری ہوگا، ہم یہ انتخابی مہم کا سلسلہ شروع کر دیں گے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) نے نواز شریف کی قیادت میں دو دفعہ پاکستان کو ایسے ہی بحرانوں سے نکالا ہے، ہم اندازے سے بات نہیں کر رہے، ہم نے اس سے پہلے بھی قوم سے جو وعدہ کیا وہ پورا کر کے دکھایا ہے1997 سے 1999 کے دوران ہم نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا، پاکستان جو آج تک اللہ کے فضل سے قائم ہے وہ اسی وجہ سے ہے کہ وہ ایک ایٹمی قوت ہے اور یہی وجہ ہے کہ بھارت کو آج تک یہ جرات نہیں ہوئی کہ وہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھ سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2013 میں جب پاکستان دہشت گردی، لوڈشیڈنگ اور ایسے ہی بحرانوں کا شکار تھا جو اس وقت مہنگائی کی وجہ سے ہیں تو اس وقت بھی ہم نے قوم سے وعدہ کیا اور قوم نے نواز شریف کے وعدے پر اعتبار کیا اور اپنا میندیٹ دی۔

انہوں نے کہا کہ اگلے 4 برسوں میں نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) نے ملک کو نہ صرف لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی سے نجات دلائی بلکہ پاکستان کو اس ٹریک پر چڑھایا کہ اگر وہ اسی راستے پر رہتا تو اگلے 4 سے 5 برسوں میں جی20 ممالک میں شامل ہوجاتا اور ایک ترقی یافتہ ملک بن جاتا لیکن پاکستان کے خلاف سازش کی گئی اور ایک فتنہ ملک کے اوپر مسلط کردیا گیا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے خلاف جو سازشیں ہوئیں وہ تاریخ کا حصہ ہیں، ہم نے ان سازشوں ، جھوٹے مقدمات کا جرات اور حوصلے سے مقابلہ کیا اور وہ کچھ نہیں کیا جو آج کل ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے نواز شریف کی قیادت میں ملک کو موجودہ بحران سے نکالنے کا عزم کیا ہے اور اگر قوم ہمیں مینڈیٹ دیتی ہے تو ہم پاکستان کو یہاں سے نکال کر اس جگہ پر لے جائیں گے جہاں وہ 2017 میں تھا، اگر پاکستان اسی ڈگر پر ہوتا تو ہمیں عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے ایک ارب ڈالر کے لیے سال سال بھر یوں نخرے نہ اٹھانے پڑتے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ پاکستانی عوام ہمارے اس عزم اور دعوے کو اہمیت دیں گے اور مسلم لیگ (ن) کو اپنے میندیٹ سے نوازیں گے اور ہم پاکستان کو اس بحران سے نکالیں گے۔

’الیکٹیبل ہونا کوئی گالی نہیں‘

پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمارا جائزہ ہے کہ ہم پنجاب کے 125 حلقوں میں جیتیں گے، باقی جو حلقے ہیں وہاں پر کچھ مضبوط لوگ ہیں، الیکٹیبل ہونا کوئی گالی نہیں ہے بلکہ الیکٹیبل وہ ہوتا ہےجس کے حلقے کے لوگ اس پر اعتماد کر کے اس کو ووٹ دیتے ہیں، اس میں کوئی نہ کوئی اچھائی ضرور ہوتی ہے، اسی لیے لوگ ان کو منتخب کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں جو 46 حلقے ہیں وہاں ہمارے35 حلقوں میں الیکٹیبلز موجود ہیں، وہ کامیاب ہوں گے اور باقی 10نشستوں پر بھی ہم کوشش کر رہے ہیں۔

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ جو 2018 میں ہمارے ساتھ ہوا وہ غلط تھا اور اگر اب وہ نہیں ہو رہا تو یہ اچھا ہے۔

’بلوچستان کا معاملہ حساس ہے‘

بلوچستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا ایک حساس حصہ ہے اور وہاں کے حالات بہتر کرنے کے لیے جو کوشش ہونی چاہیے تھے وہ نہیں ہوئی، وہاں جو سیکیورٹی کے مسائل ہیں میں بطور وزیر داخلہ ان سے آگاہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو بہتر انداز سے اس مشکل صورت حال سے ایک بہتر صورت حال کی طرف لے جانےکے لیے وہاں سب کو ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں