بلوچستان: ضلع کیچ میں آپریشن کے دوران سی ٹی ڈی ٹیم پر حملہ، جوابی کارروائی میں 4 دہشتگرد ہلاک

اپ ڈیٹ 23 نومبر 2023
بس ٹرمینل کے قریب آپریشن کے دوران 7 سے 8 مسلح دہشت گردوں نے سی ٹی ڈی ٹیم پر حملہ کیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
بس ٹرمینل کے قریب آپریشن کے دوران 7 سے 8 مسلح دہشت گردوں نے سی ٹی ڈی ٹیم پر حملہ کیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

بلوچستان کے ضلع کیچ میں آپریشن کے دوران محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی ٹیم پر مسلح دہشت گردوں نے حملہ کیا، جوابی کارروائی میں کالعدم تنظیم کے 4 دہشت گرد مارے گئے۔

ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق آج تربت کے قریب پسنی روڈ بانک بس ٹرمینل کے قریب آپریشن کے دوران 7 سے 8 مسلح دہشت گردوں نے سی ٹی ڈی ٹیم پر حملہ کیا۔

دہشت گردوں نے ایس ایم جی، پستول، دستی بم اور آر پی جی کا استعمال کرتے ہوئے سی ٹی ڈی ٹیم پر حملہ کیا تاہم سی ٹی ڈی عملہ محفوظ رہا۔

سی ٹی ڈی کی ٹیم نے جوابی کارروائی کی اور فائرنگ کا تبادلہ کچھ دیر تک جاری رہا، بعد ازاں دہشت گردوں نے موقع سے فرار ہونے کی کوشش کی تاہم سی ٹی ڈی کی ٹیم نے ان کا تعاقب کیا۔

ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق جوابی کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 4 دہشت گرد مارے گئے جبکہ رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دیگر دہشت گرد موقع سے فرار ہوگئے۔

دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری تعداد میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا جس میں 2 کلاشنکوف، ایک پستول، دستی بم، موٹر سائیکل پر نصب دیسی ساختہ بم، 2 موٹر سائیکلیں اور دیگر سامان شامل ہے۔

سی ٹی ڈی حکام نے چاروں دہشت گردوں کی لاشیں قانونی کارروائی اور شناخت کے لیے ٹیچنگ ہسپتال تربت پہنچا دیں اور مزید کارروائی شروع کردی۔

واضح رہے کہ حالیہ چند ماہ کے دوران پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جہاں خاص طور پر سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں دھماکے سے سیکیورٹی فورسز کے 2 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ ہوا اور دھماکا خیز مواد پھٹنے سے دو اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

دوسری جانب باجوڑ میں 2 الگ بم دھماکوں میں 2 شہری جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے تھے۔

13 نومبر کو ضلع شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 2 اہلکار شہید ہوگئے تھے جبکہ ایک دہشت گرد کو ہلاک کردیا گیا تھا۔

آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا تھا کہ شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکیورٹی اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فوجی اہلکاروں نے دہشت گردوں کو ان کے ٹھکانوں پر نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔

15 نومبر کو سیکیورٹی فورسز نے ضلع ٹانک میں کارروائی کرتے ہوئے 7 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا اور 16 نومبر کو ضلع پشاور کے علاقے بڈھ بیر میں کمانڈر سمیت 4 انتہائی مطلوب دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

اس سے قبل 8 نومبر کو پاک-افغان سرحد کے قریب خیبرپختونخوا کے ضلع چترال میں کارروائی کی تھی جہاں فائرنگ کے تبادلے کے دوران 2 دہشت گرد ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔

خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں 6 نومبر کو سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں لیفٹیننٹ کرنل سمیت پاک فوج کے 4 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ لیفٹیننٹ کرنل محمد حسن حیدر کی سربراہی میں پاک فوج کے جوان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر رہے تھے اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں 3 دہشت گرد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔

اس سے قبل 3 نومبر کو خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں 3 الگ الگ واقعات میں پاک فوج کے 3 اہلکار شہید جبکہ دو دہشت گرد مارے گئے تھے۔

دوسری جانب بلوچستان کے ضلع گوادر میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دہشت گردوں کے حملے میں پاک فوج کے 14 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں