نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے پاور ڈویژن کے مطالبے پر 12 ماہ کے لیے کراچی کے تمام بجلی صارفین پر ایک روپے 52 پیسے فی یونٹ اضافی خصوصی سرچارج عائد کر دیا ہے تاہم اس کا اطلاق مستقبل بنیادوں پر 100 یونٹ سے کم استعمال کرنے والے صارفین پر نہیں ہوگا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اضافی سرچارج کا اطلاق یکم دسمبر سے نومبر 2024 تک ہوگا، جس سے وفاقی حکومت کو 24 ارب 50 کروڑ روپے کی مالیاتی گنجائش حاصل ہوگئی، جس کے دعوے کے مطابق کے الیکٹرک کو سبسڈی کی مد میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 416 ارب روپے دیے جا چکے ہیں، اور مالی سال 24-2023 کے لیے مزید 298 ارب روپے بجٹ میں رکھے گئے ہیں، اس طرح کُل سبسڈی 6 سال میں 714 ارب روپے ہو جائے گی۔

پاور ڈویژن نے بتایا کہ حکومت نے دیگر ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کے لیے موجودہ مالی سال کے لیے 678 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

یہ اضافی سرچارج 32 روپے فی یونٹ کے اوسط بنیادی ٹیرف، 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ سرچارج اور متعدد ٹیکسز و ڈیوٹیز کے علاوہ ہے، جبکہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس اور فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ ماہانہ اور سہ ماہی بنیادوں پر الگ نافذ کی جاتی ہے۔

ریگولیٹر کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق نیپرا نے فیصلہ کیا ہے کہ کے الیکٹرک صارفین سے ایک روپے 52 پیسے فی یونٹ ماسوائے لائف لائن صارفین 12 ماہ کے لیے دسمبر 2023 تا نومبر 2024 تک وصول کرنے کی اجازت دی جائے۔

تاہم نیپرا نے تسلیم کیا کہ پاور ڈویژن کی ٹیرف پٹیشن میں متعدد غلطیاں ہیں، جسے شہباز شریف کی کابینہ نے منظور کیا تھا تاہم پاور ڈویژن نے یکطرفہ طور پر اس میں مخصوص تبدیلیاں کی ہیں، ریگولیٹر نے اس طرح کے قانونی سوالات اجاگر کیے تاہم کوئی فیصلہ نہیں دیا۔

اس میں بتایا گیا کہ پاور ڈویژن نے دعویٰ کیا کہ کابینہ نے 12 ماہ میں فی یونٹ ایک روپے 52 پیسے سرچارج عائد کرکے 24 ارب 50 کروڑ روپے وصول کرنے کی منظوری دی تھی، تاہم اس میں صارفین کی کیٹیگریز کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔

تاہم وفاقی حکومت کی سماجی معاشی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے اور ٹیرف کی پریکٹس کے مطابق یہ سرچارج لائف لائن صارفین پر لاگو نہیں ہوگا۔

نیپرا نے پاور ڈویژن کے اس اعلان کو بھی نوٹ کیا کہ فنانس ڈویژن کی جانب سے کسی بھی سال میں مذکورہ رقم کے لیے کوئی سبسڈی بجٹ نہیں دیا گیا اور یہ سرچارج پاور پروڈیوسرز (16.71 کھرب روپے) اور پاور ہولڈنگ لمیٹڈ (765 ارب روپے) کے 30 ستمبر 2023 تک بقایاجات کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

یہ رپورٹ کیا گیا کہ نیپرا نے کے الیکٹرک کے لیے اوسط ٹیرف 43 روپے 4 پیسے کا تعین کیا ہے جبکہ قابل اطلاق ٹیرف 32 روپے 23 پیسے فی یونٹ ہے، لہٰذا وفاقی حکومت پہلے ہی ٹیرف میں فرق ہونے کے سبب تقریباً 10 روپے فی یونٹ سبسڈی دے رہی ہے، نئے سرچارج کے بعد کے الیکٹرک کے لیے قابل اطلاق فی یونٹ اوسط ٹیرف 33 روپے 75 پیسے ہو جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں