• KHI: Zuhr 12:39pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:09pm Asr 5:00pm
  • ISB: Zuhr 12:14pm Asr 5:09pm
  • KHI: Zuhr 12:39pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:09pm Asr 5:00pm
  • ISB: Zuhr 12:14pm Asr 5:09pm

آج میرے ساتھ انصاف ہوا اور اللہ نے سرخرو کیا، نواز شریف

شائع November 29, 2023
مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف — فائل فوٹو: پی ایم ایل (ن)
مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف — فائل فوٹو: پی ایم ایل (ن)

مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ میں نے ایون فیلڈ ریفرنس میں بریت پر شکر ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج میرے ساتھ انصاف ہوا، معاملات کو اللہ پر چھوڑا تھا اور اس نے مجھے سرخرو کیا، بقیہ کیسز میں بھی معاملات اللہ پر چھوڑے ہوئے ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیلیں منظور کر لیں اور احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے نواز شریف کو بری کردیا۔

نواز شریف نے عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج میرے ساتھ انصاف ہوا، اللہ کا شکر ہے، میں نے تو معاملات کو اللہ تعالیٰ پر چھوڑا تھا، اللہ تعالیٰ نے سرخرو کیا ہے اور اس مالک کا بہت شکر ہے۔

جب ان سے دیگر معاملات کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ بھی اللہ تعالیٰ پر چھوڑے ہوئے ہیں۔

ادھر مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے بھی اپنے بڑے بھائی کی بریت پر بیان میں کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ جس نے یہ دن دکھایا، میرے قائد، بڑے بھائی، پارٹی اور خاندان کو سرخرو کیا۔

انہوں نے نواز شریف کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے مزید کہا کہ بے گناہ نواز شریف نے معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑا تھا، اللہ نے انہیں ہر الزام سے بری کیا، قید خانے، زندان، بے بنیاد مقدمات، چادر اور چار دیواری کی پامالی، کردار کشی سمیت اذیت کا ہر حربہ اختیار کیا گیا لیکن اللہ نے سچائی واضح کردی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں مریم نواز کو مبارکباد دیتا ہوں جس نے بہادری سے حالات کے جبر کا مقابلہ کیا اور پارٹی قائدین اور کارکنوں کو بھی مبارکباد جنہیں اپنے قائد کی بے گناہی کا یقین تھا۔

بعد ازاں اپنی پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ آج حق و سچائی اور صبر و استقامت کی ایک بار پھر جیت ہوئی اور نواز شریف کے خلاف جھوٹ، جبر اور زیادتی کا ایک اور کیس اپنے انجام کو پہنچا۔

انہوں نے اسے انصاف اور عوام کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایون فیلڈ کیس میں بھی عوام کے ہر دل عزیز قائد قانون کی نظروں میں سرخرو ہوئے، اگرچہ بہت تاخیر ہوئی مگر آج ایک بار پھر نواز شریف کے بے گناہ ہونے کی تصدیق ہو گئی۔

مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے بھی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر پیغام میں کہا کہ جب انسان ظلم سہنے کے باوجود اپنے معاملات اللّہ تعالیٰ کے سپرد کر دیتا ہے تو پوری دنیا کے سامنے وہ انسان کو کس طرح سُرخرو کرتا ہے، آج کا فیصلہ اس کی ایک مثال ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف نے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حق اور سچ کی فتح ہوئی اور قائد میاں محمد نواز شریف کو 6 سال بعد آخر کار انصاف مل گیا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو ایون فیلڈ ریفرنس میں باعزت بری کر دیا مگر ان 6 سالوں میں ملک اور قوم کا جو نقصان ہوا اس کا ازالہ کون کرے گا؟

یاد رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جولائی 2018 میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو ایون فیلڈ ریفرنس میں آمدن سے زائد اثاثوں پر 10 سال اور نیب سے تعاون نہ کرنے پر ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔

عدالت نے نوازشریف کو 80 لاکھ پاؤنڈ اور مریم نواز کو 20 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ کیا تھا اور ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ضبط کرنے کا بھی حکم دیا تھا، تاہم مسلم لیگ (ن) کے قائد نے مذکورہ فیصلے کے خلاف بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے دسمبر 2018 میں العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں انہیں باعزت بری کردیا تھا، تاہم 10 سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل، تمام جائیدادیں ضبط کرنے اور جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔

احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف نواز شریف نے 2018 میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی اور بعد ازاں عدالت عالیہ نے العزیزیہ ریفرنس مشروط طور پر ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

نواز شریف کو 2018 میں العزیزیہ ملز ریفرنس میں لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں 7 برس کے لیے قید کردیا گیا تھا تاہم کچھ ہی عرصے بعد انہیں طبی بنیادوں پر لندن جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔

سابق وزیراعظم نواز شریف جیل میں صحت کی خرابی کے بعد نومبر 2019 میں علاج کی غرض سے لندن روانہ ہوگئے تھے۔

نواز شریف تقریباً پانچ سال بعد گزشتہ ماہ 22اکتوبر کو وطن واپس لوٹے اور اب ایک ماہ بعد انہیں ایون فیلڈ ریفرنس سے بری کردیا گیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ پہلے ہی ایون فیلڈ ریفرنس میں شریک ملزم مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو بری کرچکی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 26 جولائی 2024
کارٹون : 25 جولائی 2024