عام انتخابات کے انعقاد کیلئے الیکشن کمیشن کو مزید 17 ارب 40 کروڑ روپے جاری

اپ ڈیٹ 05 دسمبر 2023
فنانس ڈویژن نے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ضرورت کے مطابق فنڈز کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز
فنانس ڈویژن نے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ضرورت کے مطابق فنڈز کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز

فنانس ڈویژن نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ملک میں عام انتخابات کے انعقاد کے لیے 17 ارب 40 کروڑ روپے جاری کردیے۔

فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ رقم جولائی 2023 میں جاری کردہ 10 ارب روپے کی رقم کے علاوہ ہے۔

اس میں کہا گیا کہ آج جاری کردہ رقم کے بعد الیکشن کمیشن کو جاری کردہ فنڈز 27 ارب 40 کروڑ روپے ہوگئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ فنانس ڈویژن، الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ضرورت کے مطابق فنڈز کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔

خیال رہے کہ 3 نومبر کو سپریم کورٹ میں پیش کیے گئے نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن، 8 فروری 2024 کو عام انتخابات کے لیے پولنگ کی تاریخ کا اعلان کرتا ہے۔

یہ پیش رفت سپریم کورٹ میں ملک میں عام انتخابات 90 روز میں کرانے کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کے دوران سامنے آئی تھی، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس امین الدین خان پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تھی۔

قبل ازیں، 17 اگست کو الیکشن کمیشن نے ڈیجیٹل مردم شماری 2023 کے شائع سرکاری نتائج کے مطابق نئی حلقہ بندیاں کرنے کا فیصلہ کیا، اس تازہ مردم شماری کو پی ڈی ایم کی سابقہ حکومت نے 10 اگست کو قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے سے چند روز قبل نوٹیفائی کیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کے انعقاد کے لیے فوری طور پر درکار رقم کے اجرا میں تاخیر پر اظہار تشویش کے بعد وزارت خزانہ نے الیکشن کمیشن کو ایک یا 2 روز میں 17 ارب روپے جاری کرنے کی یقین دہانی کرادی تھی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کے لیے 51 ارب روپے مانگے تھے لیکن کئی اجلاسوں کے بعد 47 ارب روپے طے پائے جس میں سے 5 ارب روپے گزشتہ مالی سال کے دوران جاری کیے گئے تھے۔

جون میں منظور ہونے والے بجٹ میں حکومت نے انتخابات کے لیے 42 ارب روپے مختص کیے تھے، ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ سے بار بار رابطہ کیا گیا اور فوری طور پر فنڈز جاری کرنے کے لیے تحریری یاد دہانی بھی کروائی گئی، تاہم کوئی مثبت جواب نہیں ملا، جس پر الیکشن کمیشن نے سیکریٹری خزانہ کو طلب کرلیا تھا۔

ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ فنڈز کی تقسیم میں تاخیر پر الیکشن کمیشن کو اس قدر تشویش تھی کہ چیف الیکشن کمشنر نے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا تاکہ ان سے اس معاملے میں مداخلت کی درخواست کی جائے۔

تاہم الیکشن کمیشن کے ایک سینیئر عہدیدارنے بتایا تھا کہ سیکریٹری خزانہ کی یقین دہانی کے بعد وزیراعظم سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں۔

انہوں نے ریمارکس دیے تھے کہ 8 فروری کو عام انتخابات کے انعقاد کے لیے 17 ارب روپے کی فوری ضرورت ہے جسے انہوں نے فوری جاری کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

وزارت خزانہ کے ایک عہدیدار نے بتایا تھا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے 14 نومبر کو لکھا گیا خط 18 نومبر کو موصول ہوا تھا، انہوں نے وضاحت کی تھی کہ فنڈز جاری کرنے کے لیے مختلف سطح پر منظوری درکار ہوتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں