غزہ کے بچوں کو ’کھانے کی طرح نظر آنے والے کھلونے‘ دینے پر اشنا شاہ برہم

اپ ڈیٹ 08 دسمبر 2023
فوٹو: فلسطینی صحافی محمد سمری/مُعْتَز عزايزة
فوٹو: فلسطینی صحافی محمد سمری/مُعْتَز عزايزة

فلسطینی صحافی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ غزہ کے بچوں کو کھانے کی طرح نظر آنے والے کھلونے دیے جارہے ہیں جس پر اداکارہ اشنا شاہ نے ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’احمقانہ مذاق‘ قرار دیا ہے۔

گزشتہ روز فلسطینی صحافی محمد سمری نے سماجی پلیٹ فارم ایکس پر ایک تصویر شئیر کی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کھانے کی طرح نظر آنے والے کھلونے شاپر میں پیک کیے گئے ہیں۔

کھلونوں میں مصنوعی چکن نگٹس، دودھ کا پیکٹ، فرنچ فرائز، برگر اور آئس کریم پیک ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔

فلسطینی صحافی نے کیپشن میں لکھا کہ ’ہمارے بچوں کو کھانا دینے کے بجائے اقوام متحدہ کھانے کی طرح دکھنے والے کھلونے دے رہا ہے۔‘

صحافی کی ٹوئٹ پر اداکارہ اشنا شاہ نے ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’کیا کوئی اس کی تصدیق کر سکتا ہے؟ کیا یہ انتہائی فضول مذاق کرنے کا خیال اقوام متحدہ کا ہے؟

انہوں نے ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’کیا یہاں کوئی مقابلہ ہورہا ہے کہ بدترین سلوک کرنے میں کون سی تنظیم سب سے زیادہ نیچے گر سکتی ہے؟‘

اداکارہ اشنا شاہ کے علاوہ دیگر صارفین بھی اقوام متحدہ پر غم اور غصے کا اظہار کیا۔

علیشا نامی صارف نے افسوس کا اظہار کرتےہوئے لکھا کہ ’غزہ کے لوگ پہلے ہی فاقہ کشی کے دہانے پر کھڑے ہیں۔‘

عماد نامی صارف نے لکھا کہ غزہ کی خوف ناک صورت حال کے بارے میں لوگوں کو اندازہ نہیں ہے، غزہ میں اس وقت قحط انسانوں کی پیدا کردہ ہے۔’

انہوں نے یہ نسل کشی کا سامنا کرنے والے لاکھوں لوگوں کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ غزہ کی صورت حال ہر گزرتے دن کے ساتھ بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے جہاں 23 لاکھ سے زائد آبادی کو اسرائیل کی بدترین بمباری کا سامنا ہے، پانی، بجلی اور ادویات ختم ہو رہی ہیں اور غزہ کے اندر کی صورت حال کو اقوام متحدہ نے ’تباہی‘ قرار دیا تھا۔

یکم دسمبر کو ایک ہفتہ طویل جنگ بندی کے خاتمے کے بعد مصر سے امدادی ٹرک کی داخلے کی تعداد میں کمی کی وجہ سے بھی صورتحال سنگین ہوگئی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق بجلی کی بندش اور ضروری سامان کی کمی نے غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بری طرح متاثر کر دیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں