آرمی چیف جنرل عاصم منیر سرکاری دورے پر امریکا روانہ

اپ ڈیٹ 10 دسمبر 2023
ترجمان پاک فوج کے مطابق جنرل عاصم منیر کا بطور آرمی چیف امریکا کا یہ پہلا دورہ ہے— فائل فوٹو: آئی ایس پی آر
ترجمان پاک فوج کے مطابق جنرل عاصم منیر کا بطور آرمی چیف امریکا کا یہ پہلا دورہ ہے— فائل فوٹو: آئی ایس پی آر

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بطور سپہ سالار اپنے پہلے دورے پر امریکا روانہ ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر دورہ امریکا کے دوران اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔

ترجمان پاک فوج کی جانب سے جاری بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ جنرل عاصم منیر کا بطور آرمی چیف امریکا کا یہ پہلا دورہ ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ کے آواخر میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کویت کا دورہ کیا تھا اور خلیجی ریاست کے سرکاری دورے کے دوران ولی عہد شیخ مشعل الجابر الصباح سے ملاقات کی تھی۔

اس اہم دورے کے دوران آرمی چیف کے ہمراہ نگران وزیر قانون احمد عرفان اسلم، کویت میں پاکستانی سفیر ملک محمد فاروق اور دیگر حکام پر مشتمل وفد بھی موجود تھا۔

اس دورے سے قبل چیف آف آرمی اسٹاف نے وزیراعظم انوار الحق کاکٹر کے ہمراہ متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا جہاں سرمایہ کاری سے متعلق تعاون کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے جو خلیجی ریاستوں سے متعدد ارب ڈالرز کی فنڈنگ کی راہ ہموار کرے گا۔

قبل ازیں اپریل میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے چین کا 4 روزہ سرکاری دورہ کیا تھا جس کا مقصد ہمسایہ ملک کے ساتھ دوطرفہ فوجی تعلقات کو فروغ دینا تھا۔

سپہ سالار کا دورہ چین آرمی چیف کا عہدہ سنبھالنے کے بعد چوتھا بیرون ملک کا دورہ تھا۔

اس سے قبل رواں سال کے اوائل میں انہوں نے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کا ایک ہفتہ طویل سرکاری دورہ کیا تھا اور خلیجی ریاستوں کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کی تھیں۔

دورے کے دوران حکام نے دونوں ممالک کے ساتھ پاکستان کے دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

بعد ازاں فروری میں آرمی چیف نے دفاع سے متعلق امور پر ملاقاتوں کے لیے برطانیہ کا دورہ کیا تھا۔

انہوں نے ولٹن پارک میں ہونے والی ایک کانفرنس میں بھی شرکت کی تھی جو ایک ایگزیکٹو ایجنسی ہے، جسے یو کے فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس نے حکومتوں کے درمیان کھلے مکالمے کو فروغ دینے کے لیے بنایا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں