اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری میں غزہ میں نسل کشی کے 93ویں روز بھی جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کے دو صحافیوں سمیت 8 فراد شہید ہوچکے ہیں۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق غزہ میں اسرائیلی قابض فوج نے دیر البلاح میں الاقصی شہداء اسپتال کے اطراف میں بمباری کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

اس کےعلاوہ اسرائیل نے نصیرات پناہ گزین کیمپ کے مشرقی علاقوں اور غزہ کے رہائشی علاقوں پر گولہ باری کی جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی خاتون جاں بحق ہو گئی۔

اس کےعلاوہ الجزیرہ کے غزہ بیورو چیف وائل دہدوح کے بڑے بیٹے حمزہ دہدوح غزہ کے خان یونس کے مغربی حصے میں اسرائیلی میزائل حملے میں شہید ہوئے۔

اس حملے میں صحافی مصطفیٰ بھی مارے گئے، جب وہ المواسی کے قریب سفر کر رہے تھے، رپورٹس کے مطابق حمزہ اور مصطفیٰ کی گاڑی کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ گزشتہ بم دھماکوں سے بے گھر ہونے والے شہریوں سے انٹرویو لینے کی کوشش کر رہے تھے۔

دیر البلاح میں بھی اسرائیلی گولہ باری کے نتیجے میں متعدد شہری مارے گئے، غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران خان یونس میں اسرائیلی فضائی حملوں اور گولہ باری میں بچوں اور 2 صحافیوں سمیت 9 افراد شہید ہوئے۔

7 اکتوبر کے بعد سے اب تک اسرائیلی فوج غزہ میں 22 ہزار835 افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں 9 ہزار 600 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔

صیہونی فوج غزہ کے سب سے بڑے الشفا ہسپتال کو بھی نشانہ بنایا، رات گئے ہسپتال کے اطراف ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا گیا، سفاک فوج نے الشفا ہسپتال کے تمام عملے اور مریضوں کو فوری اسپتال سے نکل جانے کا حکم دیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں