عمران خان میانوالی سے بھی الیکشن لڑنے کیلئے نااہل

اپ ڈیٹ 10 جنوری 2024
—فائل فوٹو: عمران خان/فیس بک
—فائل فوٹو: عمران خان/فیس بک

بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو این اے 89 میانوالی سے بھی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ملی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بانی پی ٹی آئی کی کاغذات نامزدگی مسترد کرنے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔

راولپنڈی بینچ میں الیکشن ٹربیونل کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے بانی پی ٹی آئی کی این اے 89 میانوالی کی اپیل پر سماعت کی تھی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل عمران خان کو لاہور کے حلقے 122 سے الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت نہ مل سکی تھی جب کہ لاہور ہائی کورٹ کے ایپلیٹ ٹریبونل نے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف ان کو اپیل کو مسترد کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کی ایپلیٹ ٹربیونل نے سابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف دائر اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

ڈان نیوز کے مطابق جسٹس طارق ندیم نے ریٹرننگ افسر سے دریافت کیا تھا کہ یہ کاغذات کس بنیاد پر مسترد کیے گئے؟

ریٹرننگ افسر نے بتایا تھا کہ دو وجوہات ہیں جس کی بنیاد پر سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے کاغذات مسترد کیے گئے، پہلی وجہ یہ کہ بانی پی ٹی آئی کے تجویز کنندہ کا تعلق این اے 122 سے نہیں ہے۔

ریٹرننگ افسر نے مزید کہا تھا کہ دوسری وجہ یہ ہے کہ عمران خان سزا یافتہ ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے سماعت کرتے ہوئے مقدمے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

اس سے قبل 30 دسمبر کو بانی پی ٹی آئی کے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہو گئے تھے۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کے کاغذات کو مسلم لیگ (ن) کے امیدوار میاں نصیر نے چیلنج کیا تھا۔

تحریک انصاف کے وکیل نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر ٹریبونل میں اپیل دائر کریں گے کیونکہ ہم نے ہم نےاین اے 122 کے ریٹرننگ افسر پر پہلے ہی عدم اعتماد کا اظہار کر دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسر کی اپنی انکوائری چل رہی ہے اور ان پر کرپشن کے الزامات ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں