پاک-افغان طورخم بارڈر پر نویں روز بھی تجارتی سرگرمیاں معطل

21 جنوری 2024
طورخم بارڈر کی بندش کے باعث قومی خزانے کو یومیہ 68 کروڑ سے زائد خسارہ ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
طورخم بارڈر کی بندش کے باعث قومی خزانے کو یومیہ 68 کروڑ سے زائد خسارہ ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

پاک-افغان طورخم بارڈر پر آج نویں روز بھی تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں، بارڈر کے دونوں اطراف سیکڑوں مال بردار گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق پاکستانی بارڈر حکام نے طورخم بارڈر پر تجارت کو ڈرائیوروں کے ویزا سے مشروط کردیا ہے، لہٰذا کارگو ٹرک ڈرائیورز کو بغیر ویزے پاسپورٹ اجازت نہیں دی جارہی۔

دونوں اطراف پھل اور سبزیوں سے بھری ہزاروں گاڑیاں 9 روز سے کھڑی ہیں، بارڈر کی بندش کے باعث گاڑیوں میں موجود پھل اور سبزیاں خراب ہونےلگی ہیں۔

پاک افغان طورخم بارڈر پر حکومت پاکستان بارڈرکو مین سٹریم میں لانے اورپاسپورٹ ویزے کے نظام لاگو کررہے ہیں تو دوسری طرف ٹرانسپورٹرز بارڈر پر اسٹیکر ویزے کی سہولت اور بارڈر جلد از جلد کھولنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

طورخم بارڈر کی بندش کے باعث قومی خزانے کو یومیہ 68 کروڑ سے زائد خسارہ ہے، پاک-افغان شاہراہ پر مال بردار گاڑیوں کے ڈرائیورز کو مشکلات جبکہ ٹرانسپورٹرز اور تاجروں کو مالی نقصان کا سامنا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں