بیرون ملک عوامی دستاویزات کے استعمال کیلئے قانونی تصدیق کی پابندی ختم، آرڈیننس جاری

26 جنوری 2024
پاکستان کے اپوسٹیل کنونشن کے باقاعدہ رکن بننے سے لاکھوں پاکستانیوں کو سہولت ملے گی—فائل فوٹو: شٹراسٹاک
پاکستان کے اپوسٹیل کنونشن کے باقاعدہ رکن بننے سے لاکھوں پاکستانیوں کو سہولت ملے گی—فائل فوٹو: شٹراسٹاک

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان میں شہریوں، بیرون ملک مقیم افراد کی سہولت کے لیے اپوسٹیل آرڈیننس 2024 جاری کر دیا جس کا مقصد غیر ملکی عوامی دستاویزات کے لیے قانونی تصدیق کی پابندی ختم کرناہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی خبر کے مطابق ایوان صدر کے پریس ونگ نے بتایا کہ صدر مملکت نے اپوسٹیل آرڈیننس وزیراعظم کی ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 89 (1) کے تحت جاری کیا ہے۔

اس کا مقصد غیر ملکی عوامی دستاویزات سے متعلق 1961 کے ہیگ کنونشن کے تحت پاکستان کی ذمہ داریاں پوری کرنا ہے۔

کنونشن بیرون ملک عوامی دستاویزات کے استعمال کے لیے قانونی تصدیق/توثیق میں چھوٹ فراہم کرتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال پاکستان نے غیر ملکی سرکاری دستاویزات کی قانونی حیثیت کی جانچ کے لیے طویل تصدیقی عمل کی شرط کو ختم کرنے سے متعلق ’اپوسٹیل کنونشن‘ کی توثیق کی تھی۔

ترجمان دفتر خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ حکومت پاکستان نے غیر ملکی سرکاری دستاویزات کے لیے قانونی حیثیت کی شرط (1961کے اپوسٹیل کنونشن) کو ختم کرنے سے متعلق ہیگ کنونشن پر اتفاق کیا ہے۔

یہ کنونشن سرکاری دستاویزات کی تصدیق کے عمل کو انتہائی مختصر کر دیتا ہے جس کے مطابق دستاویز جاری ہونے والے ملک کی نامزد اتھارٹی کی جانب سے ایک تصدیقی سرٹیفکیٹ جاری کیا جاتا ہے جسے ’اپوسٹیل‘ کہا جاتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ اس طرح دستاویز کے اصل ملک کے اپوٹیل کے ذریعے تصدیق شدہ غیر ملکی سرکاری دستاویزات کو کسی مزید تصدیق کی ضرورت کے بغیر پاکستان میں متعلقہ حکام کو براہ راست پیش کیا جا سکتا ہے۔

کنونشن میں شامل ریاستوں کی ذمہ داریوں کے مطابق پاکستان کے متعلقہ حکام اب کنونشن کے اراکین/معاہدہ کرنے والی ریاستوں کی جانب سے جاری کردہ فارن اپوسٹیل سرٹیفکیٹس کو لاگو ہونے کی تاریخ یعنی 9 مارچ 2023 سے وزارت خارجہ یا بیرون ملک پاکستانی مشنز سے تصدیق کی شرط کے بغیر قبول کریں گے۔

دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ ضروری قانون سازی اور دیگر ضروریات کی تکمیل کے بعد پاکستان کی جانب سے پاکستانی نژاد دستاویزات کے لیے ’اپوسٹیل‘ سرٹیفکیٹس کے اجرا کا عمل بھی چند ماہ میں شروع ہو جائے گا۔

علاوہ ازیں وزارت خارجہ، کیمپ آفسز اور بیرون ملک پاکستانی مشنز پر معمول کی تصدیق کی خدمات پہلے کی طرح ہی جاری رہیں گی۔

نئے اقدامات غیر ملکی سرکاری دستاویزات کی تصدیق اور قانونی حیثیت کے گزشتہ طریقے کے مقابلے میں ایک ریلیف متعارف کراتے ہیں، ایک ایسا عمل جو زیادہ تر لوگوں کے لیے مبہم، وقت طلب، بوجھل اور مہنگا تھا۔

پاکستان کے اپوسٹیل کنونشن کے باقاعدہ رکن بننے سے لاکھوں پاکستانیوں کو سہولت ملے گی۔

کنونشن کا مقصد قانونی حیثیت کی روایتی کثیرالجہتی ضرورت کو ختم کرنا ہے جو پہلے موجود تھیں اور اکثر لمبے اور مہنگے عمل کے بجائے دستاویزات کے ملک میں مجاز اتھارٹی کی جانب سے ایک واحد اپوسٹیل سرٹیفکیٹ جاری کرنا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں