ملک بھر میں آج عام انتخابات کے انعقاد کے روز خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک میں سیکیورٹی فورسزکی گاڑی پر فائرنگ کی گئی ہے جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید ہوگیا۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق ڈپٹی کمشنر ٹانک محمد شعیب نے کہا کہ دورانِ گشت سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر فائرنگ ہوئی لیکن پولنگ کے عمل میں کوئی تعطل نہیں آیا، ٹانک میں پولنگ کا عمل جاری ہے۔

انہوں نے کوٹ اعظم میں پولنگ اسٹیشن پر حملے کی تردید کرتے ہوئی کہا کہ کسی بھی پولنگ اسٹیشن پرحملہ نہیں ہوا، پولنگ عملے پر فائرنگ کی خبریں غلط ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پشین کے علاقے خانوزئی میں آزاد امیدوار کے انتخابی دفتر پر دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 18 افراد جاں بحق اور 30 دیگر زخمی ہوگئے تھے جبکہ اس سے کچھ دیر بعد قلعہ سیف اللہ میں جمعیت علمائے اسلام-فضل الرحمٰن (جے یو آئی-ف) کے انتخابی دفترکے باہر دھماکے میں 10 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوئے تھے۔

نگران حکومت بلوچستان نے پشین اور قلعہ سیف اللہ میں دھماکوں کے بعد صوبے میں 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا۔

دریں اثنا محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے پشین اور قلعہ سیف اللہ میں ہونے والے دھماکوں کے مقدمات نامعلوم دہشتگردوں کے خلاف درج کرلیے۔

دہشتگردی میں اضافہ

واضح رہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے متعدد حملوں کے سبب سیکیورٹی خدشات بڑھ گئے ہیں۔

5 فروری کو خیبر پختونخوا کے شہر ڈیرہ اسمٰعیل خان کی تحصیل درابن میں تھانہ چودہوان پر دہشت گردوں نے رات گئے حملہ کردیا تھا، جس کے نتیجے میں 10 پولیس اہلکار شہید اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔

اس سے قبل 2 فروری کو بلوچستان کے علاقے مچھ اور کولپور میں سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے 3 حملوں کو ناکام بنایا اور 3 روز تک جاری رہنے والے کلیئرنس آپریشن کے دوران 24 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 4 سکیورٹی اہلکار اور 2 شہری شہید ہوئے۔

گزشتہ ماہ 20 جنوری کو خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں باڑہ پولیس چوکی پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

قبل ازیں 10 جنوری کو خیبرپختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں انڈس ہائی وے پر لاچی ٹول پلازہ کے قریب پولیس چیک پوسٹ پر رات گئے دہشتگردوں کے حملے میں 3 پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

5 جنوری کو بھی خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں منڈان پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا تھا، دہشت گروں اور پولیس کے مابین فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا تاہم حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں