سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر (ایکس) کی سروس کی بحالی کا حکم دیے جانے کے باوجود ملک بھر میں پلیٹ فارم کی سروس مکمل طور پر بحال نہ ہوسکی۔

پاکستان بھر میں 17 فروری کی شب سے ٹوئٹر کی سروس کبھی معطل تو کبھی بحال ہوتی آ رہی ہے۔

ملک میں چار دن بعد 20 فروری کو ایکس کی سروس بحال ہوگئی تھی لیکن چند گھنٹوں بعد دوبارہ اس کی سروس معطل ہوگئی تھی۔

ملک بھر میں ٹوئٹر کی سروس معطل رہنے پر صحافی ضرار کھوڑو اور عنبر شمسی سمیت دیگر نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور عدالت سے استدعا کی تھی کہ حکومت کو ایکس کی سروس بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔

سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے سوال کیا کہ کون بند کرتا ہے کس نے حکم دیا ہے اسے بند رکھنے کا؟

درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ ایکس بند رکھنے اور سروس کو سست رکھنے کا اختیار صرف پی ٹی اے کے پاس ہے، پی ٹی اے سے پوچھا جائے کہ کس نے ایکس بند رکھنے کی ہدایت جاری کی ہے؟

بعد ازاں عدالت عالیہ نے ہدایت دی کہ ایکس کی سروس فوری طور پر بحال کی جائے اور بغیر کسی خلل اور بندش کے بحال رکھی جائے۔

عدالتی احکامات کے کئی گھنٹے بعد ملک بھر میں رات کو 9 بجے کے قریب ٹوئٹر کی سروس جزوری طور پر بحال ہوئی، تاہم کچھ ہی دیر بعد دوبارہ سروس ڈائون ہوگئی۔

عدالتی احکامات کے باوجود ملک بھر میں ایکس کی سروس مکمل طور پر بحال نہ ہوسکی، جس سے صارفین مشکلات کا شکار رہے۔

تبصرے (0) بند ہیں