سندھ اسمبلی میں رائے شماری کے ذریعے سید اویس قادر شاہ اسپیکر اور انتھونی نوید ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے جبکہ قائد ایوان کا انتخاب کل ہوگا۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو اسپیکر آغا سراج درانی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ 9 آزاد اور جماعت اسلامی کے ایک رکن سے حلف لیا۔

گزشتہ روز صوبائی مقننہ کا افتتاحی اجلاس اور حلف برداری کی تقریب ہوئی لیکن یہ نومنتخب ارکان اجلاس کے دوران موجود نہیں تھے، آج اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب سے قبل ان سے حلف لیا گیا۔

جماعت اسلامی کے رہنما محمد فاروق نے بھی پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کے ساتھ حلف اٹھایا، اس دوران امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن آج کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔

نومنتخب ارکان کی حلف برداری کے بعد خفیہ رائے شماری کے ذریعے پہلے اسپیکر اور پھر ڈپٹی اسپیکر کے لیے ووٹنگ ہوئی۔

سندھ اسمبلی کے اسپیکر کے انتخاب کے لیے مجموعی طور پر 147 ووٹ کاسٹ ہوئے، اویس قادر شاہ نے 111 ووٹ حاصل کیے، جبکہ ان کی مدمقابل ایم کیو ایم کی صوفیہ شاہ نے 36 ووٹ حاصل کیے۔

جیسے ہی اویس قادر شاہ حلف اٹھانے کے لیے کھڑے ہوئے تو ایوان میں ’بھٹو زندہ باد‘ کے نعرے گونجنے لگے، اس کے بعد آغا سراج درانی نے ان سے سندھی زبان میں حلف لیا۔

اسپیکر کے بعد ڈپٹی اسپیکر کے لیے ووٹنگ کا عمل ہوا۔ ڈپٹی اسپیکر کے لیے پیپلز پارٹی نے انتھونی نوید اور ایم کیو ایم نے راشد خان کو نامزد کیا تھا۔

ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی کے لیے کُل 147 ووٹ ڈالے گئے جن میں سے پیپلزپارٹی کے انتھونی نوید کو 111 جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی اسپیکر کے امیدوار کو 36 ووٹ ملے۔

بعد ازاں انتھونی نوید نے ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کا حلف اٹھایا۔

کوشش کریں گے کہ ایوان کو اچھے طریقے سے چلائیں، مراد علی شاہ

سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران نامزد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ آج اسمبلی کا حلف اٹھانے والوں کو ویلکم کرتا ہوں، سندھ کے عوام کی خدمت کے لیے کام کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کی بہتری کے لیے ہم سب بہتر کردار ادا کریں گے، کوشش کریں گے کہ ایوان کو اچھے طریقے سے چلائیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک بہت مشکل دور سے گزر رہا ہے، انتخابی مہم کے دوران ہمارے 12 کارکنان شہید ہوئے، آنےوالی حکومتوں کے لیے دہشت گردوں سے مقابلہ بڑاچیلنج ہوگا۔

پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدواروں کا اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر کیلئے ووٹ ڈالنے سے انکار

پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ صوبائی اراکین نے مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف نعرے لگائے اور سندھ اسمبلی کے اسپیکر کے لیے ووٹنگ کے عمل میں حصہ لینے سے انکار کردیا۔

پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ بلال خان جتوئی نے اس عمل کو ’دھوکا دہی پر مبنی الیکشن‘ قرار دیا۔

جب پیپلزپارٹی کے اعجاز سواتی کو ووٹ ڈالنے کے لیے بلایا گیا تو قانون سازوں نے ’لوٹا لوٹا‘ کے نعرے بھی لگائے۔

واضح رہے کہ اعجاز سواتی، جنہوں نے پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا اور جیتا تھا، حال ہی میں پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

پیپلز پارٹی کو کامیاب کرانے پر سندھ کے عوام کا شکر گزار ہوں، اویس قادر شاہ

نومنتخب اسپیکر نے حلف اٹھانے کے بعد کہا کہ پیپلز پارٹی کو کامیاب کرانے پر سندھ کے عوام کا شکر گزار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ عہدے کے لیے نامزد کرنے پر پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو، آصف زرداری، فریال تالپور کا شکر گزار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سکھر سے پہلی بار سندھ اسمبلی کا اسپیکر بنا ہے، سندھ اسمبلی نے پاکستان کی قرار داد پاس کی۔

سید اویس قادر شاہ نے کہا کہ غیرجانبدار رہ کر عہدے پر کام کروں گا، تمام ممبران کو ساتھ لے کر چلوں گا، ماضی میں جو کچھ ہوا اسے بھول کر نئی شروعات کریں۔

بعد ازاں نومنتخب اسپیکر نے پینل آف چیئرمن کے لیے سعید غنی، شرجیل میمن۔ ندا کھوڑو اور علی خورشیدی کے ناموں کا اعلان کیا۔

اسپیکر سندھ اسمبلی نے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے اجلاس پیر کی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں