امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر ایک شخص نے خود کو آگ لگالی جسے فوری ہسپتال پہنچایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا۔

امریکی میڈیا اور گارجین کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ 25 فروری کو مقامی وقت کے مطابق رات ایک بجے پیش آیا، مذکورہ شخص نے اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے ایک منٹ تک جھلستا رہا تاہم حکام فوری طور پر آگ بجھانے کے لیے آگے بڑھے۔

مقامی پولیس نے سماجی پلیٹ ’ایکس‘ پر مؤقف اختیار کیا کہ ’کچھ افسران کو امریکی خفیہ سروس کی مدد کے لیے بھیجا گیا تھا جب ایک شخص نے سفارت خانے کے سامنے خود کو آگ لگا دی جسے قریبی ہسپتال پہنچا دیا گیا جس کی حالت تشویشناک ہے۔‘

تاہم بعد ازاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گیا۔

امریکی میڈیا نے امریکی فضائیہ کے ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ شخص امریکی ایئر مین تھا۔

واقعے سے متعلق واشنگٹن پولیس ڈپارٹمنٹ دیگر متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر تحقیقات کر رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر گردش ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ یونیفارم میں ملبوس ایک شخص ’آزاد فلسطین‘ کے نعرے لگاتے ہوئے خود کو امریکی فضائیہ کے افسر کے طور پر شناخت ظاہر کر رہا ہے۔

امریکی فضائیہ کے ایک ترجمان نے مذکورہ شخص کو اپنی ٹیم کا حصہ ماننے یا شناخت کرنے سے انکار کردیا ہے۔

اسرائیلی سفارتخانے نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس کا کوئی عملہ زخمی نہیں ہوا، ایک بیان میں اسرائیلی وزارت خارجہ نے کہا کہ مذکورہ شخص ان کے سفارت خانے کے عملے کا حصہ نہیں ہے۔

امریکا میں موجود اسرائیلی سفارت خانہ فلسطینی حامی مظاہرین کے مظاہروں کا مرکز بنا ہوا ہے جہاں لوگ غزہ میں اسرائیلی فوجی جنگ کے خلاف فوری جنگ بندی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی بمباری میں کم از کم 29 ہزار 692 فلسطینی شہید اور 69 ہزار 879 زخمی ہو چکے ہیں۔ 7 اکتوبر کے حملوں سے اسرائیل میں مرنے والوں کی نظر ثانی شدہ تعداد 1,139 ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں