سندھ ہائی کورٹ کے حکم کو 5 دن گزر جانے کے باوجود تاحال ملک بھر میں ٹوئٹر سروس بحال نہ ہوسکی، گزشتہ 10 دن سے ایکس کی سروس بند ہے۔

پاکستان بھر میں 17 فروری سے ٹوئٹر(ایکس) کی سروس بند ہے، گزشتہ دس دن کے دوران متعدد بار اس کی سروس جزوی طور پر بحال ہوئی لیکن کچھ ہی دیر بعد اسے دوبارہ بند کردیا گیا۔

ایکس کی مسلسل بندش کے خلاف صحافیوں اور انسانی حقوق کے رہنمائوں نے سندھ ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا تھا اور عدالت نے 22 فروری کو پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو فوری طور پر اس کی سروس بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔

سندھ ہائی کورٹ نے یہ حکم بھی دیا تھا کہ ٹوئٹر کو دوبارہ بند نہیں ہونا چاہئیے لیکن عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا جا سکا، تاحال ملک میں ایکس کی سروس مکمل طور پر بحال نہیں ہوئی۔

سندھ ہائی کورٹ کے حکم کو پانچ دن گزر جانے کے باوجود ملک میں ایکس کی سروس بحال نہیں ہوئی جب کہ حکومت کی جانب سے بھی مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ کی سروس بند رہنے پر کوئی وضاحت سامنے نہیں آ سکی۔

مجموعی طور پر ایکس کی سروس کی بندش کو 10 ہوچکے ہیں اورپاکستان میں زیادہ تر صارفین ٹوئٹر کو ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کے ذریعے چلا رہے ہیں، تاہم زیادہ تر صارفین ایکس چلانے محروم ہیں۔

ملک بھر میں ٹوئٹر سروس کی بندش پر حکومت کو عالمی برادری کی جانب سے بھی تنقید کا سامنا ہے لیکن اس باوجود تاحال حکومت کی جانب سے پلیٹ فارم کی سروسز کے حوالے سے کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں