پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران تیزی کا رجحان ہے، آج بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 484 کا اضافہ ہوا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق کے ایس ای-100 انڈیکس 484 پوائنٹس یا 0.77 فیصد اضافے کے بعد 63 ہزار 703 پر پہنچ گیا، جو گزشتہ روز 63 ہزار 219 پر بند ہوا تھا۔

عارف حبیب لمیٹڈ کے ہیڈ آف ریسرچ طاہر عباس نے مارکیٹ میں تیزی کے رجحان کو کمپنیوں کی جانب سے ڈیوڈنڈ کے اعلان کو قرار دیا۔

انہوں نے بتایا کہ کے ایس ای-100 انڈیکس میں کمپنیوں کے نفع اور ڈیونڈ میں سالانہ بنیادوں پر بالترتیب 64 فیصد اور 40 فیصد کا اضافہ ہوا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں کی تشکیل اور وفاقی حکومت کے حوالے سے وضاحت نے بھی سرمایہ کار کے اعتماد کو پروان چڑھایا۔

نیکسٹ کیپٹل لمیٹڈ کے ڈائریکٹر ریسرچ شہاب فاروق نے اضافے کے رجحان کو سیاسی بے یقینی میں تنزلی اور پاکستان کے انٹرنیشنل بانڈز کی بہتری کو قرار دیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چین کی جانب سے 2 ارب ڈالر قرض کے رول اوور کی اطلاعات نے بھی مثبت رجحان کو فروغ دیا ہے۔

خیال رہے کہ 26 فروری کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 490 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا تھا۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے کہا تھا کہ اسٹاک ایکسیچنج میں تیزی نئے حکومتی ڈھانچے کے حوالے سے وضاحت کی وجہ سے ہوئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کے آخری کاروباری روز بھی انڈیکس میں 901 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا۔

اسی طرح 21 فروری کو پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی جانب سے حکومت سازی پر اتفاق کے بعد آج اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان برقرار رہا تھا، اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 1094 پوائنٹس بڑھ گیا تھا۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا تھا کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان حکومت کی تشکیل پر اتفاق کی خبروں کے بعد مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی ہے۔

اکثیر ریسرچ کے ڈائریکٹر اویس اشرف نے بھی انہی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان اتفاق کے بعد نئی حکومت کی تشکیل کے حوالے سے صورتحال واضح ہونے پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔

چیز سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر یوسف ایم فاروق نے نوٹ کیا تھا کہ نئی حکومت کے حوالے سے گزشتہ رات صورتحال واضح ہونے کے بعد اسٹاک ایکسیچنج کا آغاز مثبت ہوا۔

تبصرے (0) بند ہیں