پاکستان نے غزہ میں اسرائیلی بربریت کی مذمت کرتے ہوئے ماہِ رمضان کے دوران جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ غزہ میں شہریوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہیں، غزہ کے متاثرین کو فوری امداد، طبی سہولتیں دی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، ہم غزہ میں ماہ صیام کے دوران فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آزادی کے ساتھ مسجدِ اقصیٰ میں فلسطینیوں کو نماز پڑھنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف کے لیے سوشل میڈیا پر تہنیتی پیغام بھیجا گیا، تاحال کابینہ نہیں بنی ہے، اس کے بعد خارجہ پالیسی وضع کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمسایوں سے تعلقات کا تعین نئی کابینہ یا وزیرخارجہ کریں گے، بھارت سمیت تمام ہمسایوں کے ساتھ برابری، عزت و احترام کی بنیاد پر تعلقات قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزریوں کا تدارک کرکے مسئلہ کشمیر حل کرے تو بات چیت شروع کی جاسکتی ہے، عالمی یوم خواتین پر مقبوضہ کشمیر کی بہادر خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا جارہا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کیا جائے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران-پاکستان گیس پائپ لائن پر پیش رفت ہورہی ہے، وفاقی کابینہ نے پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر کام شروع کرنے کی منظوری دی تھی۔

انہوں نے پریس بریفنگ کے دوران مزید بتایا کہ پاکستان کے اندر 80 کلومیٹر طویل گیس پائپ لائن کی تعمیر ہوگی۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کے بعد سے غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں میں 30 ہزار 717 فلسطینی شہید جبکہ 72 ہزار 156 زخمی ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں