شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران انتہائی مطلوب دہشتگرد کمانڈر سحرا عرف جانان سمیت 8 دہشتگرد ہلاک ہوگئے ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق 17 اور 18 مارچ کی رات سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر شمالی وزیرستان میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا۔

پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں دہشتگرد کمانڈر سحرا عرف جانان سمیت 8 دہشتگرد ہلاک ہوگئے، سحرا 16 مارچ کو میر علی میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا اور سیکیورٹی فورسز کو انتہائی مطلوب تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دوسرے دہشت گرد کو ختم کرنے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

یاد رہے کہ 16 مارچ کو شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں پاک فوج کے 2 افسران اور 5 جوان شہید ہوگئے، جوابی کارروائی میں 6 دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں 6 دہشت گردوں پر مشتمل گروہ نے پاک فوج کی سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے دراندازی کی کوشش ناکام بنائی تو دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی چوکی سے ٹکرا دی، اس کے بعد متعدد خودکش بم حملے ہوئے، جس کے نتیجے میں ایک عمارت کا ایک حصہ منہدم ہوگیا اور دہشتگرد حملے میں پاک فوج کے 5 جوان شہید ہوگئے۔

پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ کلیئرنس آپریشن کے دوران لیفٹیننٹ کرنل کاشف کی قیادت میں فوجی دستوں نے مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے تمام 6 دہشت گردوں کو جہنم واصل کردیا۔

تاہم فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران لیفٹیننٹ کرنل سید کاشف علی (عمر 39 سال، رہائشی کراچی) اور کیپٹن محمد احمد بدر (عمر 23 سال، ضلع تلہ گنگ) نے بہادری سے دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کرلیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں