غزہ: امداد تقسیم کرنے والی ٹیم پر اسرائیل کی بمباری، 23 فلسطینی شہید

20 مارچ 2024
—فوٹو: علي جاداللہ/فلسطینی صحافی
—فوٹو: علي جاداللہ/فلسطینی صحافی
17 مارچ 2024 کو دیر البلاح میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 2 ماہ کا فلسطینی بچہ شہید ہوگیا تھا—فوٹو: علي جاداللہ/فلسطینی صحافی
17 مارچ 2024 کو دیر البلاح میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 2 ماہ کا فلسطینی بچہ شہید ہوگیا تھا—فوٹو: علي جاداللہ/فلسطینی صحافی

غزہ میں امدادی تقسیم کرنے والی ٹیم پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 23 افراد شہید ہو گئے۔

وفا نیوز ایجنسی نے مقامی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وسطی غزہ میں نصیرات پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں مرنے والوں کی تعداد 27 ہو گئی ہے۔

قبل ازیں اسرائیلی فوج کی جانب سے کیمپ میں 3 منزلہ رہائشی عمارت پر بمباری کی گئی تھی، حملے میں زخمی ہونے والوں کو دیر البلاح کے الاقصی شہداء اسپتال لے جایا گیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ غزہ کی آبادی اب 100 فیصد ’شدید خوراک کے عدم تحفظ‘ کا شکار ہے، تاریخ میں اس طرح کی یہ پہلی مثال ہے۔

7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار819 فلسطینی شہید اور 73 ہزار934 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔

اسرائیل اور امریکی حکام کی ملاقات

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے غزہ میں قحط کی خبروں کے بارے میں گہری تشویش کا حوالہ دیتے ہوئےکہا ہے کہ امریکی اور اسرائیلی حکام ممکنہ طور پر اگلے ہفتے کے اوائل میں واشنگٹن میں ملاقات کریں گے جس میں رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن پر بات چیت ہوگی۔

جین پیئر نے کہا کہ صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے کہا ہے کہ وہ ملٹری، انٹیلی جنس اور انسانی ہمدردی کے حکام کی ایک سینئر ٹیم کو بات چیت کے لیے واشنگٹن بھیجیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں