لاہور ہائی کورٹ نے سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی صدارت میں حکومت پنجاب کے انتظامی اجلاس کروانے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے درخواستگزار کے وکیل سے متعلقہ دستاویزات طلب کر لیے ہیں۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق جسٹس مزمل اختر شبیر نے شہری مشکور حسین کی درخواست پر سماعت کی، وکیل درخواستگزار نے مؤقف اپنایا کہ پنجاب میں ٹرانسپورٹ سیکٹر سے متعلق نواز شریف اور مریم نواز نے مشترکہ اجلاس کی صدارت کی، نواز شریف کے پاس کوئی عوامی یا انتظامی عہدہ نہیں ہے لہذا عدالت نواز شریف کو انتظامی سطح پر اجلاس کی صدارت سے روکے۔

اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ اجلاس سے متعلق آپ کوئی سرکاری دستاویزات پیش کریں، پریس ریلیز میں کسی کے دستخط نہیں ہیں، آپ سرکاری دستاویزات پیش کریں جس پر وکیل درخواستگزار نے سرکاری دستاویزات پیش کرنے کے لیے مہلت مانگ لی۔

بعد ازاں عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا منظور کرلی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز حکومت پنجاب کے انتظامی اجلاس کو مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف کی زیر صدارت منعقد کرنے کے اقدام کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا تھا۔

درخواست ندیم سرور ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے، درخواست میں نواز شریف اور وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز کو بذریعہ پرنسپل سیکریٹری کو فریق بنایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ 8 فروری کو عام انتخابات کے انعقاد کے بعد سے عوام کی نظروں سے اوجھل رہنے کے بعد سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف حکومتِ پنجاب کے 3 انتظامی اجلاسوں کی صدارت کرکے توجہ کا مرکز بن گئے تھے۔

اس اقدام پر کئی حلقوں کی جانب سے سوالات کھڑے ہوگئے کیونکہ نواز شریف کے پاس صوبائی یا وفاقی حکومت میں کوئی سرکاری عہدہ نہیں ہے اور وہ سرکاری طور پر صرف قومی اسمبلی کے ایک رکن ہی ہیں۔

اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک سرکاری ہینڈ آؤٹ میں کہا گیا کہ نواز شریف نے وزرا اور عہدیداروں کو انفرااسٹرکچر کے مختلف منصوبوں بشمول زیر زمین ٹرین اور میٹرو بس، کسانوں کی فلاح و بہبود، طلبہ کے لیے الیکٹرک بائیکس اور رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے ہدایات جاری کیں۔

وزیراعلیٰ آفس میں ان اجلاسوں کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اپنے والد کے ہمراہ بیٹھی رہیں۔

دوسرے اجلاس میں نواز شریف نے رمضان ریلیف پروگرام کو کامیابی سے شروع کرنے پر اپنی بیٹی مریم نواز کی حکومت کی تعریف کی۔

تیسرے اجلاس میں نواز شریف نے طلبہ کو کم ماہانہ اقساط پر فراہم کی جانے والی الیکٹرک بائیکس کی تعداد میں اضافے کی ہدایت دی، انہوں نے متعلقہ عہدیدار کو بس کے کرایوں میں کمی کرنے کی بھی ہدایت دی۔

تبصرے (0) بند ہیں