رہنما تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سینیئر قانون دان بابر اعوان نے کہا ہے کہ اگر امریکی سیکریٹری ڈونلڈ لُو نے سچ بولا ہے تو سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف سائفر کیس واپس ہونا چاہیے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ ڈونلڈ لو نے عمران خان کو بری کرنے والا بیان دیا ہے، ڈونلڈ لو کے مطابق سائفر ہے ہی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ڈونلڈ لو سچا ہے تو یہ مقدمہ ہی جھوٹا ہے، اگر ڈونلڈ لو جھوٹا اور یہ سچے ہیں تو ان کا مقدمہ ہی ختم۔

بابر اعوان نے کہا کہ موجودہ حکومت چوری کے مینڈیٹ سے بنائی گئی ہے، یہ سلیوٹ مار حکومت ہے، یہ پہلے سلیوٹ مارتےہیں ڈونلڈ لو کو۔

انہوں نے کہا سائفرپر عمران خان کا مؤقف کل ثابت ہوگیا، کل ڈونلڈ لو نے تسلیم کیا کہ ہم نے سازش نہیں کی اور سائفر جھوٹا ہے، پاک -یران پر گیس پائپ لائن پر امریکی دباؤ کیا مداخلت نہیں؟

واضح رہے کہ گزشتہ روز جنوبی ایشیا کے لیے امریکی اسسٹنٹ سیکرٹری خارجہ ڈونلڈلو نے امریکی ایوان نمائندگان کی کمیٹی میں بیان دیا تھا کہ سائفر سازش سراسر جھوٹ ہے، امریکا کا عمران خان حکومت کے خاتمے میں کوئی کردار نہیں ہے۔

ڈونلڈ لو نے کہا تھا کہ میں اس نکتے پر بہت واضح جواب دینا چاہتا ہوں، یہ الزامات، یہ سازشی تھیوری، جھوٹ ہے، یہ سراسر جھوٹ ہے، میں نے اس حوالے سے پریس رپورٹنگ کا جائزہ لیا ہے جسے پاکستان میں سائفر کہا جاتا ہے جو مبینہ طور پر یہاں کے سفارت خانے سے لیک ہونے والی سفارتی کیبل ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں