• KHI: Fajr 5:22am Sunrise 6:39am
  • LHR: Fajr 4:56am Sunrise 6:19am
  • ISB: Fajr 5:03am Sunrise 6:27am
  • KHI: Fajr 5:22am Sunrise 6:39am
  • LHR: Fajr 4:56am Sunrise 6:19am
  • ISB: Fajr 5:03am Sunrise 6:27am

جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس: پی ٹی آئی سینیٹر شبلی فراز کی ضمانت منظور

شائع March 27, 2024
— فوٹو: سینیٹ / ویب سائٹ
— فوٹو: سینیٹ / ویب سائٹ

انسداد دہشتگری عدالت اسلام آباد نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کے حوالے سے تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمہ میں 17 اپریل تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔

پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کی جانب سے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے دائر درخواست پر سماعت ایڈمنسٹریٹو جج راجہ جواد عباس نے کی، شبلی فراز وکلا نعیم حیدر پنجوتہ، انتظار حسین پنجوتہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

جج راجا جواد عباس نے کہا کہ میں ڈیوٹی جج نہیں ہوں، نئے جج تعینات ہو جائیں تو معاملہ دیکھ لیں گے، پہلی دفعہ مچلکے 5 ہزار تھے، بھاگنے کے بعد 50 ہزار ہو گئے ہیں۔

جج راجا جواد عباس نے ریمارکس دیے کہ علی امین گنڈا پور کی ضمانت بھی 50 ہزار مچلکوں کے عوض منظور ہوئی، جس پر وکیل شبلی فراز کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور وزیر اعلیٰ ہیں، وہ دے سکتے ہیں ہم نہیں۔

بعد ازاں، عدالت نے شبلی فراز کی 17 اپریل تک عبوری ضمانت 50 ہزار مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔

راجا جواد عباس نے کہا کہ بجلی نہیں جس وجہ سے آرڈر نہیں کر سکتا، 12 بجے تک تحریری آرڈر لے لیں۔

اس سے قبل شبلی فراز کی ضمانت قبل از گرفتاری عدم پیروی پر خارج کر دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ 12 مارچ کو پشاور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز کی راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے 20 دن میں متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دے دیا تھا۔

وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ شبلی فراز کے خلاف اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں 20 مقدمات درج ہیں۔

عدالت نے شبلی فراز کی راہداری ضمانت ایک لاکھ دو نفری پر ضمانت دے دی اور انہیں 20 دن میں متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دے دیا تھا۔

یاد رہے کہ 7 مارچ 2023 کو پولیس نے شبلی فراز پر اسلام آباد پولیس ٹیم کو دھمکانے پر ایف آئی آر درج کی تھی۔

اس کے علاوہ 19 مارچ 2023 کو اسلام آباد پولیس نے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان سمیت شبلی فراز اور دیگر پر ایف آئی آر درج کی تھی۔

بعد ازاں 25 اکتوبر کو اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بھی جوڈیشل کمپلیکس پر حملے کے کیس میں ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

واضح رہے کہ یکم مارچ 2023 کو سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس اور اسلام آباد ہائی کورٹ آمد پر ہنگامہ آرائی پر 2 علیحدہ علیحدہ مقدمات درج کرلیے گئے تھے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی قیادت میں ایک ہجوم نما لشکر اشتعال انگیز نعرے بازی کرتے ہوئے پیدل اور گاڑیوں پر جوڈیشل کمپلیکس کے مرکزی گیٹ پر پہنچا۔

مقدمات میں فرخ حبیب سمیت اُس وقت پی ٹی آئی میں موجود دیگر رہنماؤں راجا خرم، مرادسعید، علی نواز، عامرکیانی، ، غلام سرور خان راجا بشارت، شہزاد وسیم، شبلی فراز، کرنل عاصم، میجر طاہر صادق اور حماد اظہر کے نام شامل کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 31 اکتوبر 2024
کارٹون : 30 اکتوبر 2024