اسرائیل کی جانب سے شام میں ایرانی قونصل خانے پر میزائل حملے کے ایک ہفتے بعد ایران کے وزیر خارجہ نے دمشق میں نئے قونصل خانے کا افتتاح کردیا، اس حملے میں میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت 5 افراد شہید ہوگئے تھے۔

ڈان اخبار غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی فوجی سربراہ جنرل حمد حسین بغیری نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کا بھرپور جواب دینے کا اعلان کیا تھا۔

نیوز ایجنسی ثنا نے رپورٹ کیا کہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے شامی ہم منصب فیصل مقداد کی موجودگی میں دمشق کی ایک عمارت میں نئے قونصلر سیکشن کا افتتاح کیا۔

افتتاح کے موقع پر اے ایف پی کے ایک نمائندے نے بتایا کہ نیا قونصل خانہ مزہ کے علاقے میں حملے سے تباہ ہونے والے احاطے سے زیادہ دور نہیں ہے، جہاں دیگر غیر ملکی سفارت خانے اور اقوام متحدہ کے دفاتر بھی موجود ہیں۔

شام کے حکومت نواز اخبار الوطن نے رپورٹ کیا کہ امیر عبداللہیان صدر بشار الاسد سے بھی ملاقات کریں گے، جبکہ دمشق میں ان کی بات چیت ’بنیادی طور پر‘ گزشتہ ہفتے کے حملے کے اثرات پر مرکوز ہوگی۔

7 اپریل کو ایران کے سپریم لیڈر کے مشیر نے خبردار کیا تھا کہ شام میں اس کے سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد صہیونی ریاست کے سفارت خانے اب محفوظ نہیں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں