ریلوے پولیس حیدرآباد نے ٹرین میں تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون کی لاش ملنے کے بعد مبینہ طور پر ملوث پولیس اہلکار کو دوبارہ گرفتار کرلیا۔

اہلکار میر حسن کی گرفتاری اس کے خلاف درج مقدمے میں دفعہ 302 شامل کیے جانے کے بعد عمل میں لائی گئی، مقدمہ ایس ایچ او ریلوے تھانہ حیدرآباد انسپکٹر محمد حسن کی مدعیت میں درج کیاگیا۔

واضح رہے کہ خاتون بہاولپور کے نواحی علاقہ چنی گوٹھ کے ریلوے اسٹیشن کے قریب مردہ حالت میں پائی گئی۔

اس سے قبل خاتون پر تشدد کے واقعے کے بعد میر حسن کو گرفتار کیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں اسے ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

ترجمان پولیس کے مطابق 30 سالہ مریم بی بی کا تعلق جڑانوالہ کے چک 648 سے تھا۔

مریم کے بھائی افضل کے مطابق اس کی بہن کراچی میں بیوٹی پارلر میں ملازمت کرتی تھی اور عید کرنے کے لئے جڑانوالہ آرہی تھی، ورثا نے خاتون کی ہلاکت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ 7 اپریل کی رات کوٹری اور حیدرآباد کے درمیان ملت ایکسپریس ٹرین میں پولیس اہلکار کے خاتون مسافر پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

گرفتار پولیس اہلکار نے بیان دیا تھا کہ خاتون مسافروں کو تنگ کر رہی تھی، منع کرنے پر خاتون نے مجھ سے بھی بدتمیزی کی، جس پر طیش میں آکر ہاتھ اٹھانا پڑا۔

ڈی آئی جی ساؤتھ عبداللہ شیخ کا کہنا تھا کہ ایسے اہلکار کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، قانونی کارروائی کے علاوہ سخت محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جاۓ گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں