لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے معروف فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ کے جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں ورانٹ گرفتاری منسوخ کر دیے اور 29 اپریل کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے ڈیوٹی جج ارشد جاوید نے کیس کی سماعت کی۔

عدالت میں پیش ہونے پر خدیجہ شاہ کے ورانٹ گرفتاری منسوخ ہوئے، پراسیکیوشن نے کے خلاف چالان عدالت میں جمع کرا رکھا ہے۔

عدالت نے 29 اپریل کو دوبارہ خدیجہ شاہ کو پیش ہونے کا حکم دیا۔

جناح ہاؤس حملہ کیس میں سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ اور رہنما پی ٹی آئی اعجاز چوہدری سمیت 266 ملزمان نامزد ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے 9 مئی سے متعلق مقدمے میں خدیجہ شاہ کے ورانٹ گرفتاری جاری کردیے تھے۔

عدالت میں عدم پیشی پر خدیجہ شاہ کے ورانٹ گرفتاری جاری کیے تھے اور انہیں 16 اپریل کو پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

یاد رہے کہ خدیجہ شاہ نے 9 مئی ہنگامہ آرائی کے الزامات میں 23 مئی 2023 کو خود کو لاہور پولیس کے حوالے کردیا تھا، وہ کئی ماہ تک جیل میں قید رہیں اور سماعت کے لیے عدالت میں بھی پیش ہوتی رہیں آخر کار دسمبر 2023 میں کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی نے انہیں ضمانت پر رہا کردیا تھا۔

پولیس کا دعویٰ تھا کہ وہ 9 مئی کو کور کمانڈر ہاؤس لاہور پر ہونے والے حملوں کے لیے اکسانے والے افراد میں سرفہرست تھیں اور انہیں دہشت گردی اور دیگر الزامات کے تحت سرور روڈ پولیس میں درج ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ 9 مئی کے مظاہروں کے نتیجے میں ملک بھر میں پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکنوں اور حامیوں کی گرفتاریاں ہوئی تھیں، جبکہ کئی رہنماؤں نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں