اسرائیل کی دھمکیوں کے باعث ’نیوکلیئر ڈاکٹرائن‘ کا از سو نو جائزہ لے سکتے ہیں، ایران

اپ ڈیٹ 18 اپريل 2024
نیو کلیئر پروگرام سے متعلق حتمی فیصلہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کریں گے—فوٹو:رائٹرز
نیو کلیئر پروگرام سے متعلق حتمی فیصلہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کریں گے—فوٹو:رائٹرز

ایرانی پاسداران انقلاب کے سینئر کمانڈر نے کہا ہے کہ اسرائیل کی دھمکیوں کے بعد ایران اپنے ’نیو کلیئر ڈاکٹرائن‘ کا از سر نو جائزہ لے سکتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی کمانڈر کے بیان کے بعد ایران کے نیو کلیئر پروگرام کے بارے میں خدشات کو بڑھا دیا ہے جب کہ وہ کہتا رہا ہے کہ اس کا پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے۔

نیو کلیئر سیکیورٹی کے انچارج پاسداران انقلاب کے کمانڈر کا حوالہ دیتے ہوئے نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی ’تسنیم‘ نے رپورٹ کیا کہ صہیونی حکومت کی ایران کے نیو کلیئر مراکز سے متعلق دھمکیوں کے بعد ممکن ہو گیا ہے کہ ہم اپنے نیوکلیئر ڈاکٹرائن پر نظر ثانی کریں اور اپنے سابقہ مؤقف سے ہٹ جائیں۔

نیو کلیئر پروگرام سے متعلق کوئی بھی حتمی فیصلہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کریں گے جب کہ مغربی ممالک کو شبہ ہے کہ پروگرام کے فوجی مقاصد ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ نے رائٹرز کی جانب سے معاملے پر رد عمل جاننے کے لیے کی گئی درخواست کا فوری طور پر جواب نہیں دیا۔

ایرانی کمانڈر نے کہا کہ اگر صہیونی حکومت ہمارے نیو کلیئر سینٹرز اور تنصیبات کے خلاف کارروائی کرنا چاہتی ہے تو ہم یقینی طور پر اور واضح انداز میں جدید میزائلز کے ساتھ اس کی نیو کلیئر سائٹس پر جوابی حملے کریں گے۔

پسِ منظر: ایران کا اسرائیل پر حملہ

واضح رہے کہ 13 اپریل کی شب ایران نے اسرائیل پر تقریباً 300 ڈرون اور کروز میزائل فائر کیے تھے، جسے آپریشن ٹرو پرامس کا نام دیا گیا ہے۔

حملے میں اسرائیلی دفاعی تنصیبات اور فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق یہ حملہ یکم اپریل کو اسرائیل کے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے جواب میں ہے جس میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت 12 افراد شہید ہوگئے تھے۔

دوسری جانب بظاہر ایران کے خلاف جوابی کارروائی سے باز رہنے کے لیے تمام عالمی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے گزشتہ روز کہا تھا کہ اسرائیل اپنے بہترین مفاد میں اپنی مرضی کے وقت اور اپنی پسند کی جگہ پر کارروائی کرے گا جب کہ امریکی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے ’عید فسح‘ کے مذہبی تہوار کی تعطیلات گزرنے تک ایران پر حملہ نہ کرنے کا امکان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں