• KHI: Fajr 5:40am Sunrise 7:01am
  • LHR: Fajr 5:19am Sunrise 6:45am
  • ISB: Fajr 5:27am Sunrise 6:55am
  • KHI: Fajr 5:40am Sunrise 7:01am
  • LHR: Fajr 5:19am Sunrise 6:45am
  • ISB: Fajr 5:27am Sunrise 6:55am

سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کرنے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کروں گا، خلیل الرحمٰن قمر

شائع October 12, 2024
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

معروف مصنف خلیل الرحمٰن قمر نے کہا ہے کہ انہیں اغوا کے بعد تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد انہیں سوشل میڈیا پر ٹرول کرنے والے افراد کے خلاف وہ پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) کے تحت کارروائی کریں گے۔

خلیل الرحمٰن قمر نے اپنے اغوا و تشدد کیس کی لاہور کی مقامی عدالت میں سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اغوا کے بعد تشدد کا نشانہ بنانے والے گینگ کی سربراہی کرنے والی خاتون آمنہ عروج جھوٹ بول رہی ہیں، انہوں نے ماڈلنگ یا اداکاری کے لیے ان سے رابطہ نہیں کیا تھا، وہ بلیک میلر اور اغوا کرنے والا گینگ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیس کی سماعتیں جاری ہیں اور وہ کیس میں ملوث تمام ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔

خلیل الرحمٰن قمر کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی بھی خواتین کے خلاف بات نہیں کی، وہ صرف دو نمبر خواتین کے لیے بولتے ہیں جب کہ خواتین تو ان کا اور معاشرے کا فخر ہیں، خواتین ہمارے گھر اور سماج کو چلا رہی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پہلے وہ خود کو اغوا کے بعد تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزمان سے نمٹیں گے، اس کے بعد وہ سوشل میڈیا پر ٹرولنگ والوں کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔

خلیل الرحمٰن قمر نے کہا کہ وہ اغوا کے بعد انہیں سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کا نشانہ بنانے والے افراد کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کریں گے اور سب کو کٹہڑے میں لائیں گے، ان لوگوں کو ان کا اغوا مذاق لگتا ہے۔

خیال رہے کہ جولائی 2024 میں آمنہ عروج کی سربراہی میں ایک گینگ نے ڈراما بنانے کے بہانے خلیل الرحمٰن قمر کو بلانے کے بعد اغوا کرکے مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور ان سے نقدی رقم اور سامان بھی لوٹ لیا تھا۔

خلیل الرحمٰن قمر کو اغوا کیے جانے کے بعد پولیس نے مقدمہ دائر کرتے ہوئے ان کے اغوا میں ملوث مرکزی ملزمہ خاتون آمنہ عروج سمیت دیگر افراد کو گرفتار کرلیا تھا اور اس وقت تقریبا تمام ملزمان پولیس تحویل میں ہیں اور ان کے خلاف کیسز زیر سماعت ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 2 دسمبر 2024
کارٹون : 1 دسمبر 2024