کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ نامعلوم افراد کے حملے میں زخمی
کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ نامعلوم افراد کے حملے میں زخمی ہوگئے، وزیر داخلہ سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔
ڈان نیوز کے مطابق عامر نواز وڑائچ پر کراچی کے علاقے آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع کیفے میں حملہ کیا گیا۔
صدر کراچی بار ایسوسی ایشن عامر نواز وڑائچ نے ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ ان پر 6 لوگوں کے ذریعے قاتلانہ حملہ کیا گیا، انہوں نے واضح کیا کہ دریائے سندھ سے 6 کینال کے معاملے پر پیچھے نہیں ہٹیں گے اور 12 اپریل کا وکلا کنوینشن ہر صورت میں ہوگا۔
عامر نواز وڑائچ کا کہنا تھا کہ 72 گھنٹوں میں 6 کینال نکالنے کا فیصلہ واپس نہیں کیا گیا تو پنجاب سندھ بارڈر بھی بند کریں گے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا نے ڈان کو بتایا کہ عامر وڑائچ اور دیگر وکلا روزانہ کی بنیاد پر آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع کیفے بوگی میں ملتے ہیں جب کہ واقعے کے وقت وہ وہاں بیٹھے ہوئے تھے۔
صدر کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے 6 لوگوں کے قاتلانہ حملے کے دعوے کے برعکس ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ واقعے میں کوئی مہلک ہتھیار استعمال نہیں کیا گیا اور نہ ہی فائرنگ کا کوئی واقعہ پیش آیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ہاتھا پائی کا واقعہ معلوم ہوتا ہے جس کے نتیجے میں انہیں چوٹیں آئیں، تاہم پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج اور عینی شاہدین کے بیانات جمع کر رہی ہے تاکہ حقیقت سامنے لائی جاسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ زخمی ہونے والے وکیل اس واقعے کے بارے میں ایف آئی آر درج نہیں کر رہے ہیں۔
دوسری جانب، وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو ابتدائی کارروائی کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔
ان کا کہنا تھا کہ حملے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے اور قانونی برادری کو اعتماد میں لے کر تحقیقات کو آگے بڑھائیں۔
صوبائی وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ جائے وقوعہ پر موجود شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کو موثر اور نتیجہ خیز بنایا جائے۔
واضح رہے کہ گرین پاکستان انیشی ایٹو کے تحت چولستان کینال منصوبے کا مقصد 6 نہروں کی تعمیر کے ذریعے مجموعی طور پر 4.8 ملین ایکڑ (1.9 ملین ہیکٹر) بنجر زمین کو سیراب کرنا ہے جن میں سے 2 سندھ، بلوچستان اور پنجاب میں ہیں۔
ان میں سے 5 نہریں دریائے سندھ پر تعمیر کی جائیں گی جب کہ چھٹی نہر دریائے ستلج کے کنارے تعمیر کی جائے گی جو پنجاب کے صحرا چولستان کو سیراب کرنے کے لیے تقریبا 4120 کیوسک پانی فراہم کرے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے 15 فروری کو جنوبی پنجاب کی زمینوں کو سیراب کرنے کے لیے چولستان منصوبے کا افتتاح کیا تھا۔
پنجاب کے لیے گیم چینجر قرار دیے جانے والے اس منصوبے نے سندھ میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ سندھ اسمبلی نے مارچ میں دریائے سندھ پر 6 نئی نہروں کی تعمیر کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کی تھی۔