آواران: این ڈی ایم اے سربراہ راکٹ حملے میں محفوظ
کوئٹہ:قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) کے سربراہ میجر جنرل محمد سعید علیم ایک راکٹ حملے میں محفوظ رہے۔
سیکورٹی حکام نے ڈان ۔ کام کو بتایا کہ عسکریت پسندوں نے زلزلے سے متاثرہ ضلع آواران کی تحصیل ماشکے میں جمعرات کو جنرل علیم بلوچستان کے ہیلی کاپٹر پر دو راکٹ فائر کیے۔
حکام کے مطابق، این ڈی ایم اے کے سربراہ اور ان کے ساتھ سفر کرنے والے میجر جنرل سمریز سالک اس حملے میں محفوظ رہے۔
اب تک کسی گروپ نے حملے کہ ذمہ داری قبول نہیں کی۔
بدامنی کا شکار بلوچستان کے دور افتادہ آواران میں زلزلے کے بعد رضاکاروں کو متاثرہ افراد تک رسائی میں مشکلات درپیش ہیں، جبکہ امدادی کاموں میں مصروف سیکورٹی فورسز کو بھی جنگجوؤں سے خطرات لاحق ہیں۔
صوبائی حکومت کے ترجمان جان بلیدی نے ڈان سے گفتگو میں بتایا کہ 'راستے طویل جبکہ سیکورٹی خدشات بہت زیادہ ہیں'۔
خیال رہے کہ آواران بلوچ علیحدگی پسند تحریک کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نظر بلوچ کا آبائی علاقہ ہے۔
صوبے کے وزیر اعلٰی ڈاکٹر مالک بلوچ پہلے ہی علیحدگی پسندوں سے درخواست کر چکے ہیں کہ وہ متاثرین کی مدد میں مصروف رضاکار تنظیموں کی حمایت کریں۔
'اگر ڈاکٹر اللہ نظر بلوچ نے تعاون نہ کیا تو متاثرین بھوک سے مر جائیں گے'۔
اس کے علاوہ، سیکورٹی فورسز اور اہم قومی تنصیبات پر حملوں میں ملوث کالعدم بلوچ لبریشن فرنٹ بھی علاقے میں متحرک ہے۔
ایف سی قافلے پر حملہ
دوسری جانب انٹیلجنس ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے ریسکیو کے کام پر معمور ایف سی اہلکاروں پر آواران میں حملہ کردیا ہے۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر افسر نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ آواران کے قریب مسلح افراد نے ایف سی کے قافلے پر فائرنگ کردی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ایف سی اہلکار ریسکیو کے کام میں مصروف تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ حملے کے بعد دونوں اطراف فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے بعد عسکریت پسند فرار ہوگئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایف سی کی مزید نفری طلب کرلی گئی ہے جو شدت پسندوں کو تلاش کررہے ہیں۔
تاحال کسی گروپ نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔












لائیو ٹی وی