ہاروی وائنسٹن کے خلاف دوبارہ ٹرائل کی سماعت شروع
اداکاراؤں و دیگر خواتین سے ریپ کے الزام میں 23 سال کی سزا کالعدم ہونے پر ہاروی وائنسٹن کے خلاف ’ریپ‘ مقدمے کے دوبارہ ٹرائل کی سماعت شروع ہوگئی۔
خبر رساں ادارے ’ایجنسی پریس فرانس‘ (اے ایف پی) کے مطابق ہاروی وائنسٹن کے خلاف دوبارہ ٹرائل کی سماعت کا آغاز 24 اپریل سے نیویارک کی عدالت میں ہوا۔
سماعت کرنے والی جیوری میں 7 خواتین اور پانچ مرد جج شامل ہیں اور پہلے ہی دن پراسیکیوٹرز نے ہاروی وائنسٹن کو جنسی درندہ قرار دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے اپنے عہدے کا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے خواتین کو محسوس کرایا کہ وہ ان سے کم تر ہیں۔
پراسیکیوٹرز نے دوبارہ ٹرائل کے آغاز پر جیوری کو ہاروی وائنسٹن کی جانب سے خواتین کے ساتھ کی جانے والی زبردستی کے واقعات سنائے اور ساتھ ہی اس بار فلم پروڈیوسر کے خلاف ایک نئی خواتین بھی سامنے آئی ہے، جنہوں نے ان پر 2006 میں ریپ کا الزام عائد کیا ہے۔
ہارو وائنسٹن کے خلاف دوبارہ ٹرائل شروع ہونے پر کجا سکولا نامی نئی خاتون بھی سامنے آئی ہیں، جنہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ہاروی وائنسٹن نے 2006 میں انہیں شوبز میں متعارف کرانے کے بہانے ریپ کا نشانہ بنایا، اس وقت ان کی عمر 19 برس تھی۔
پراسیکیوٹرز کے دلائل پر ہاروی وائنسٹن کے وکلا نے ایک بار پھر اپنے موکل پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور عدالت سے استدعا کی کہ وہ کہانیوں کے بجائے حقائق اور شواہد پر توجہ مرکوز رکھے۔
دوبارہ ٹرائل کی سماعت کے موقع پر ہاروی وائنسٹن بھی ویل چیئر پر عدالت پہنچے، انہوں نے سیاہ رنگ کا لباس اور آنکھوں پر چشمہ لگا رکھا تھا۔
ان کے خلاف جیسیکا من اور ممی ہیلی نامی اداکاراؤں کے ساتھ ریپ کے الزام میں کاالعدم دی گئی 23 سال قید کی سزا کا دوبارہ ٹرائل ہو رہا ہے، انہیں عدالت نے مذکورہ دونوں خواتین کے ساتھ زبردستی کرنے پر مارچ 2020 میں سزا سنائی تھی۔
فلم پروڈیوسر نے 2020 میں خود کو 23 سال کی دی جانے والی سزا کے خلاف نیویارک کی کورٹ میں اپیل کی تھی، جس پر نیویارک کی اپیل کورٹ نے اپریل 2024 میں انہیں دی جانے والی 23 سال قید کی سزا کاالعدم قرار دی تھی۔
نیویارک کی اپیل کورٹ نے مئی 2024 میں اعلان کیا تھا کہ ہاروی وائنسٹن کے خلاف 23 سال قید کی سزا کے ریپ کیس کا دوبارہ ٹرائل ہوگا۔
سزا سنائے جانے کے چار سال بعد عدالت نے ہاروی وائنسٹن کو دی گئی سزا کاالعدم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں کمزور شواہد پر سزا سنائی گئی اور گواہوں کی جانب سے لگائے گئے الزامات ہاروی پر عائد الزامات کا حصہ ہی نہیں تھے۔
اگر دوبارہ ٹرائل میں وہ بے قصور ہوتے ہیں اور سزا انہیں مکمل طور پر پہلے کیس سے آزاد کردیتی ہے، تو بھی وہ 16 سال قید کے کیس میں جیل میں ہی رہیں گے۔
دوبارہ ٹرائل کے موقع پر ہاروی وائنسٹن کے خلاف پہلے الزامات لگانے والی خواتین و اداکارائیں بھی دوبارہ عدالت میں گواہی دیں گی۔
ہاروی وائنسٹن پر سب سے پہلے اکتوبر 2017 میں خواتین نے ریپ اور جنسی ہراسانی کے الزامات لگائے تھے اور ان پر مجموعی طور پر 80 سے زائد خواتین نے الزامات لگا رکھے ہیں، جن کی پروڈیوسر نے ہمیشہ تردید کی۔
ان پر الزامات سامنے آنے کے بعد ہی دنیا بھر میں ’می ٹو مہم‘ کا آغاز ہوا تھا اور دیگر ہولی وڈ شخصیات کے خلاف بھی اسی طرح کے ریپ مقدمات دائر کیے گئے اور متعدد کو سزائیں بھی ہوئیں۔