• KHI: Cloudy 20.6°C
  • LHR: Fog 11.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.6°C
  • KHI: Cloudy 20.6°C
  • LHR: Fog 11.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.6°C

فیکٹ چیک: پاک فضائیہ کے طیاروں کی موٹروے پر جنگی مشقوں کی وائرل ویڈیو پرانی ہے

شائع April 25, 2025
فوٹو: اسکرین شاٹ
فوٹو: اسکرین شاٹ

سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر متعدد صارفین کی پوسٹس میں ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں لڑاکا طیاروں کو رن وے پر اترتے اور اڑان بھرتے دکھایا گیا تھا، اور دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے درمیان کسی بھی ہنگامی صورتحال کی تیاری کررہی ہے۔

آئی ویریفائی پاکستان کی ٹیم نے جائزہ لینے کے بعد بتایا کہ یہ دعویٰ غلط ہے کیونکہ یہ ویڈیو اکتوبر 2020 کی ہے اور اس میں پی اے ایف کی جنگی مشقیں دکھائی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں سیاحوں پر مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں نیپال کے ایک شہری کے علاوہ باقی سب کا تعلق بھارت سے تھا، اس واقعے میں 17 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

کئی بھارتی ذرائع نے ’دی ریزسٹنس فرنٹ‘ نامی ایک غیر معروف گروپ کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

بھارت نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف متعدد اقدامات کا اعلان کیا۔ اسی طرح جواب دیتے ہوئے، پاکستان کی اعلیٰ قیادت نے بھی فوری طور پر تمام بھارتی ملکیتی یا بھارتی زیر انتظام ایئر لائنز کے لیے اپنی فضائی حدود کی بندش سمیت متعدد اقدامات کا اعلان کیا۔

دعویٰ

جمعرات کے روز فیس بک پر ایک صارف نے لڑاکا طیاروں کے رن وے پر اترنے اور اڑان بھرنے کی ایک ویڈیو شیئر کی جس کے کیپشن میں کہا گیا، ’ پاکستان ایئر فورس کے لڑاکا طیارے موٹروے پر اتر رہے ہیں، اور کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے تیار ہیں۔’

اس فیس بک ریل نے 16.7 ملین ویوز حاصل کیے اور اسے 137 بار شیئر کیا گیا، اس میں ویڈیو کے بارے میں کوئی دوسری تفصیلات شیئر نہیں کی گئیں، جیسے کہ اس کی تاریخ، مقام یا طیاروں کی نقل و حرکت کا پس منظر۔

![ . ]()

اسی ویڈیو کو ڈیجیٹل نیوز آؤٹ لیٹ پشتو ون نے بھی اسی کیپشن کے ساتھ پوسٹ کیا تو 65000 ویوز ملے، اسی ویڈیو کو کئی دیگر فیس بک اکاؤنٹس نے بھی شیئر کیا، مگر کسی بھی پوسٹ میں ویڈیو کی تاریخ، پس منظر یا کوئی دوسری اضافی تفصیلات کا ذکر نہیں کیا گیا۔

اس ویڈیو کو پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ کشیدگی کے درمیان شیئر کیا گیا، جن کی افواج کے درمیان 24 اور 25 اپریل کی درمیانی شب لائن آف کنٹرول پر بھی فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

فیکٹ چیک

اس دعوے کے بہت زیادہ وائرل ہونے، عوام کی جانب سے دعوے کی تصدیق کی درخواست اور دونوں ممالک کے درمیان حالیہ کشیدگی میں عوام کی گہری دلچسپی کی وجہ سے اس دعوے کی سچائی کا تعین کرنے کے لیے ایک فیکٹ چیک شروع کیا گیا۔

ویڈیو کی ریورس امیج سرچ کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2020 کی انگریزی زبانے کے روزنامہ ’دی ایکسپریس ٹریبیون‘ کی ایک خبر سامنے آئی جس کا عنوان تھا، ’ دیکھیں: پی اے ایف کے لڑاکا طیارے اسلام آباد-لاہور موٹروے پر اتررہے ہیں۔’

مضمون میں ذکر کیا گیا تھا کہ پی اے ایف کے کمبیٹ کریو نے اسلام آباد-لاہور موٹروے پر جنگی مشق کی تھی۔

نیوز رپورٹ میں پاکستان ایئر فورس کے یوٹیوب چینل کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی گئی جس میں مشقیں دکھائی گئی تھیں، جو زیر تفتیش فوٹیج سے مطابقت رکھتی تھیں۔

دعوے کی جانچ پڑتال کا نتیجہ: گمراہ کُن

لہٰذا، فیکٹ چیک نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ موٹروے سے لڑاکا طیاروں کے اترنے اور اڑان بھرنے کی وائرل ویڈیو، جس میں حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے درمیان فوجی تیاری دکھائی گئی ہے، گمراہ کن ہے۔

درحقیقت یہ فوٹیج پرانی اور 2020 کی ہے، اور اگرچہ اس میں کسی بھی جنگ جیسی صورتحال کے لیے تیاری کی خاطر فضائیہ کی مشقیں دکھائی گئی تھیں، لیکن یہ خطے میں موجودہ واقعات اور کشیدگی سے غیر متعلق ہے۔

ان تفصیلات کے بغیر ویڈیو شیئر کرنے سے عوام کو موجودہ کشیدہ صورتحال کے دوران گمراہ کیا جا سکتا ہے کہ پاک فضائیہ جنگی تیاری کر رہی ہے، جس سے جنگ کے حوالے سے خوف اور تشویش پھیل سکتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025