• KHI: Asr 5:08pm Maghrib 7:09pm
  • LHR: Asr 4:49pm Maghrib 6:51pm
  • ISB: Asr 4:57pm Maghrib 7:01pm
  • KHI: Asr 5:08pm Maghrib 7:09pm
  • LHR: Asr 4:49pm Maghrib 6:51pm
  • ISB: Asr 4:57pm Maghrib 7:01pm

پاکستان اور بھارت بڑھتی کشیدگی کا معاملہ خود ہی ’حل کر لیں گے‘، ڈونلڈ ٹرمپ

شائع April 26, 2025
— فائل فوٹو:
— فائل فوٹو:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور بھارت اپنے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کا معاملہ خود ہی ’حل کر لیں گے‘۔

واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد 23 اپریل کو سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا اور پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

بعد ازاں، اگلے روز (24 اپریل) وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے اقدام کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ پاکستان کا پانی روکنا اعلان جنگ تصور کیا جائے گا اور کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

ایئر فورس ون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے اس صورتحال پر سوال کے جواب میں کہا کہ ان دونوں ممالک کے درمیان ’ 1500 سال سے کشیدگی چل رہی ہے، تو آپ جانتے ہیں، یہ ہمیشہ سے رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ لیکن وہ کسی نہ کسی طرح اسے حل کر لیں گے، مجھے اس کا یقین ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑی کشیدگی رہی ہے، لیکن ہمیشہ سے ایسا ہی رہا ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ وزیر اعظم شہباز شریف یا نریندر مودی سے بات کریں گے تو ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب دیا کہ میں بھارت کے بھی بہت قریب ہوں اور پاکستان کے بھی بہت قریب ہوں، مزید کہنا تھا کہ کشمیر کا تنازع ہزار سال سے جاری ہے، شاید اس سے بھی زیادہ عرصے سے۔

گزشتہ روز ایک بریفنگ میں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے بھی جنوبی ایشیا میں پیدا ہونے والے بحران پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہیہ ایک تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال ہے اور ہم اس پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں، ہم فی الحال کشمیر کی حیثیت پر کوئی موقف اختیار نہیں کر رہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی پاکستان اور بھارت سے ’زیادہ سے زیادہ تحمل‘ کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی تھی۔

ان کے ترجمان اسٹیفان دوجارک نے جمعرات کو نیویارک میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ ’سیکریٹری جنرل اس صورتحال پر بہت قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں اور اس پر بہت زیادہ تشویش رکھتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا تھا کہ ہم دونوں حکومتوں سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں، اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہم نے جو پیش رفت دیکھی ہے وہ مزید خراب نہ ہو۔

ایک سوال کے جواب میں، ترجمان نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کے سربراہ نے بھارت اور پاکستان کی قیادت سے براہ راست کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 14 مئی 2025
کارٹون : 13 مئی 2025