• KHI: Asr 5:08pm Maghrib 7:09pm
  • LHR: Asr 4:49pm Maghrib 6:51pm
  • ISB: Asr 4:57pm Maghrib 7:01pm
  • KHI: Asr 5:08pm Maghrib 7:09pm
  • LHR: Asr 4:49pm Maghrib 6:51pm
  • ISB: Asr 4:57pm Maghrib 7:01pm

پہلگام واقعے میں پاکستان کے خلاف شواہد نہیں، بھارت حملے کا ماحول بنا رہا ہے، امریکی اخبار

شائع April 28, 2025
اس وقت جنوبی ایشیا کی دو ایٹمی قوتوں کے مابین صورتحال شدید کشیدہ ہے — فائل فوٹو: ڈان
اس وقت جنوبی ایشیا کی دو ایٹمی قوتوں کے مابین صورتحال شدید کشیدہ ہے — فائل فوٹو: ڈان

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو بے نقاب کر دیا، بھارت کے جنگی جنون پر نیو یارک ٹائمز کی اہم رپورٹ سامنے آئی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ’نیویارک ٹائمز‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ بھارت پاکستان پر حملے کے لیے اپنا کیس بنا رہا ہے، کیونکہ غیر ملکی سفارت کاروں کے مطابق بھارت پہلگام حملے پر پاکستان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکا۔

امریکی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے 100 غیر ملکی سفارت کاروں کو وزارت خارجہ بلاکر بریفنگ دی، پہلگام واقعے کے ذمہ داروں کی شناخت کے ڈیٹا سمیت تیکنیکی انٹیلی جنس کے بارے میں مختصر طور پر آگاہ کیا گیا۔

امریکی اخبار کے مطابق بریفنگ میں شریک سفارت کاروں اور تجزیہ کاروں کے مطابق اس بریفنگ میں بھارت واقعے سے متعلق کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکا۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق اس بریفنگ سے آگاہ 4 سفارت کاروں نے بتایا کہ نئی دہلی بظاہر اپنے ہمسایہ اور روایتی دشمن کے خلاف فوجی کارروائی کے لیے کیس بنا رہا ہے، تاہم اس کے پاس ایسے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہو کہ پہلگام حملے میں پاکستان ملوث ہے۔

نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ اندرونی خلفشار سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے بھارت نے پاکستان کو جنگ کی دھمکیاں دی ہیں، پہلگام واقعے کے فورا بعد بھارت نے پاکستان پر الزام دھر دیا، مودی نے پاکستان کیخلاف اقدامات میں مدد اور تعاون مانگنے کے لیے درجنوں ملکی سربراہان سے رابطہ کیا۔

امریکی اخبار کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت عالمی برادری میں کشیدگی کم کرنے کے بجائے پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کا جواز تیار کر رہا ہے، مودی نے پاکستان پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام لگایا، اور شدید ردعمل کی بھی دھمکی دی۔

بھارتی وزارت خارجہ میں سفارت کاروں کو بریفنگ میں، بھارتی حکام نے بھارت کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد گروپوں کی حمایت کرنے پر پاکستان کو موردِ الزام ٹھہرایا۔

بھارتی تجزیہ کاروں اور سفارتکاروں کے مطابق بھارت کو پاکستان پر حملہ کرنے سے پہلے دہشت گردانہ حملے کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے، بھارت نے 1960 کے سندھ طاس انڈس معاہدے کو معطل کر دیا۔

مودی سرکار نے پہلگام حملے کے حوالے سے اب تک پاکستان کیخلاف کوئی عوامی ثبوت پیش نہیں کیا، بھارتی ریاستوں نے بھارت سے ٹھوس شواہد پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے، بھارت نے سفارتی تعلقات محدود کرتے ہوئے پاکستانی سفارت کاروں کو ملک بدر اور ویزے منسوخ کر دیے۔

بھارتی حکومت نے کشمیریوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کر دیا، جس سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بڑھ گئیں، بھارت میں مسلم مخالف جذبات بھی شدت اختیار کر چکے ہیں، بھارت میں کشمیری طلبہ کو ہراساں کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں بے دخل کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے قریب سیاحتی وادی پہلگام میں سیاحوں کی ہلاکت کے فوری بعد بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کر دیا گیا تھا، جس کے بعد نریندر مودی کی حکومت نے پاکستان سے تعلقات میں کمی کا اعلان کیا، حملے کی گیدڑ بھبکیاں دیں اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔

پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے اپنے اجلاس میں بھارت کی اشتعال انگیزی پر غور کرنے کے بعد جوابی اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے پانی روکنے کو جنگ کے مترادف قرار دیا تھا۔

دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے شہریوں کے ویزے منسوخ کر دیے تھے، اس وقت جنوبی ایشیا کی دو ایٹمی قوتوں کے مابین صورتحال شدید کشیدہ ہے۔

کارٹون

کارٹون : 14 مئی 2025
کارٹون : 13 مئی 2025