پاکستانی اداکاروں کا بھارت میں کام کرنا یک طرفہ ٹریفک کی طرح ہے، جاوید اختر

شائع May 1, 2025
— اسکرین شاٹ
— اسکرین شاٹ

بھارتی لکھاری و نغمہ نگار جاوید اختر نے کہا ہے کہ پاکستانی اداکاروں کا بھارت میں کام کرنا یک طرفہ ٹریفک کی طرح ہے، پہلگام واقعے کے بعد پاکستانی اداکاروں پر بھارت میں پابندی لگانے یا نہ لگانے پر بحث کی گنجائش ہی نہیں۔

جاوید اختر نے ’پریس ٹرسٹ آف انڈیا‘ (پی ٹی آئی) سے بات کرتے ہوئے پاکستانی اداکاروں پر بھارت میں پابندی لگانے کے سوال پر کھل کر بات کی۔

ان کا کہنا تھا کہ کیا پاکستانی اداکاروں پر بھارت میں پابندی لگا دینی چاہیے کہ سوال کے دو جوابات ہیں اور دونوں دلائل کی بنیاد پر درست ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی اداکاروں کو بھی بھارت میں کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے لیکن پھر ذہن میں سوال آتا ہے کہ بھارتی اداکار وہاں کیوں کام نہیں کرتے؟

جاوید اختر نے واضح کیا کہ تاریخی طور پر دیکھا جائے تو پاکستانی اداکار بھارت آکر کام کرتے رہے ہیں، مہدی حسن، نصرت فتح علی خان اور ملکہ ترنم نورجہاں سمیت دیگر فنکار بھی یہاں آکر کام کرتے رہے ہیں لیکن بھارتیوں نے جاکر پاکستان میں کام نہیں کیا۔

انہوں نے پاکستانی اداکاروں کے بھارت میں کام کرنے کو ون وے ٹریفک بھی قرار دیا اور ساتھ ہی انہوں نے فیض احمد فیض کو پاکستانی شاعر قرار دینے کے بجائے انہیں برصغیر کا شاعر قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ برصغیر کے شاعر فیض احمد فیض بھی جب بھارت آئے تو بھارتی حکومت نے انہیں اسٹیٹ گیسٹ کا رتبہ دیا، انہیں عزت دی لیکن پاکستان میں بھارتی اداکاروں کے ساتھ ایسا کچھ نہیں ہوتا۔

جاوید اختر نے دعویٰ کیا کہ 1960 اور 70 کی دہائی میں لتا منگیشکر پاکستان میں بہت مقبول تھیں اور ان کے لیے متعدد پاکستانی شاعروں نے گانے بھی لکھے لیکن اس باوجود انہوں نے ایک بار بھی جاکر پاکستان میں پرفارمنس نہیں کی؟ ایسا کیوں؟

انہوں نے سوال اٹھایا کہ بھارتی اداکاروں کو پاکستان میں کام کیوں نہیں دیا جاتا؟ ساتھ ہی انہوں نے دلیل دی کہ صرف پاکستانی اداکاروں کو بھارت میں آکر کام کرنا یک طرفہ ٹریفک کی طرح ہے۔

انہوں نے شکوہ کیا کہ پاکستانی کام کے حوالے سے بھارتیوں کو اس طرح رسپانس نہیں دیتے، جیسا بھارتی انہیں دیتے ہیں۔

انہوں نے پاکستانی فنکاروں پر بھارت میں پابندی لگانے کے سوال کا دوسرا جواب دیا کہ اگر پاکستانی فنکاروں پر پابندی لگادی جاتی ہے تو اس سے کون خوش ہوگا؟

ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر پابندی سے پاکستان کے بنیاد پرست لوگ اور اسٹیبلشمنٹ خوش ہوگی کیا ہم انہیں خوش کرنے کے لیے پاکستانی فنکاروں پر پابندی لگائیں؟

جاوید اختر نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے واقعے کے بعد بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر پابندی لگانے کے موضوع پر بحث کرنے گنجائش ہی نہیں رہی، اس پر بعد میں غور و فکر کیا جا سکتا ہے، ابھی اس پر بات چیت بھی نہیں کی جانی چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025