قرضوں کا ازسرِ نو جائزہ لینے کا بھارتی مطالبہ، ایگزیکٹو بورڈ اجلاس کا اعلان ہوچکا، نمائندہ آئی ایم ایف

شائع May 2, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

بھارت کی جانب سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا ازسرِنو جائزہ لینے کے مطالبے پر آئی ایم ایف نمائندے کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس کا اعلان کیا جاچکا ہے۔

آئی ایم ایف کی نمائندہ ماہر بینسی نے ڈان نیوز کو بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے پاکستان کے لیے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 9 مئی کو شیڈول ہے۔

نمائندہ آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹو بورڈ میں موجودہ قرض پروگرام کا پہلاجائزہ پیش کیا جائےگا، بورڈا جلاس میں کلائمٹ فناننسنگ سےمتعلق پروگرام کی درخواست پربھی غور ہوگا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھارتی حکومت کےایک عہدیدار کی جانب سےغیرملکی خبررساں ایجنسی کی خبرسامنے آئی تھی کہ بھارت نے آئی ایم ایف سے مطالبہ کیا ہےکہ پاکستان کو دی گئی مالی امداد کا ازسرِ نو جائزہ لے۔

دریں اثنا، وفاقی وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے بتایا کہ ہمارا پروگرام مکمل طور پر درست راہ پر گامزن ہے، جائزہ کامیابی سے مکمل ہوا ہے اور ہم مکمل طور پر اپنے اہداف کی سمت بڑھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے واشنگٹن ڈی سی میں منعقدہ بہار کی میٹنگز کے دوران آئی ایم ایف، عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور دیگر بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ نہایت مفید ملاقاتیں کیں۔

انہوں نے بتایا کہ 6 دنوں کے دوران ہم نے تقریباً 70 ملاقاتیں کیں، جن میں اعلیٰ مالیاتی اداروں، بین الاقوامی بینکوں، ریٹنگ ایجنسیوں، سرمایہ کاروں اور امریکا سمیت دنیا بھر کے ممتاز وفود شامل تھے۔

یاد رہے کہ 30 اپریل کو ڈان اخبار نے رپورٹ کیا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 9 مئی کو ہوگا، جس میں پاکستان کو جاری توسیعی فنڈ سہولت کے تحت تقریباً ایک ارب ڈالر فوری جاری کرنے کی منظوری دی جائے گی، اور ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کی لچک اور پائیداری سہولت (آر ایس ایف) کے لیے اضافی انتظامات کی منظوری دی جائے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بورڈ اجلاس میں بدلتے ہوئے زمینی حقائق کے مطابق کارکردگی کے معیار میں ترامیم کی پاکستان کی درخواست پر غور کیا جائے گا۔

دونوں فریقین نے 25 مارچ کو 39 ماہ کے 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے پہلے 2 سالہ جائزے پر عملے کی سطح کا معاہدہ کیا تھا، جس میں کاربن لیوی متعارف کرانے، بجلی کے نرخوں میں بروقت ترمیم، پانی کی قیمتوں میں اضافہ اور آٹوموبائل سیکٹر کی لبرلائزیشن سمیت متعدد اصلاحات پر اتفاق کیا گیا تھا۔

عملے کی سطح کے معاہدے میں 28 ماہ کا ایک نیا آر ایس ایف انتظام بھی شامل تھا، جس میں مجموعی طور پر تقریباً ایک ارب 30 کروڑ ڈالر (ایک ارب خصوصی ڈرائنگ رائٹس، یا ایس ڈی آرز) تک رسائی فراہم کی گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025