خیرپختونخوا میں اربوں روپے کے اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں، فیصل کریم کنڈی
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبائی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی کرپشن کے سہولت کار اسلام آباد میں بیٹھے ہیں اور صوبے میں اربوں روپے کے اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ ایک سال پہلے کہا تھا صوبائی حکومت کرپشن کررہی ہے، اس صوبے میں سولر پینل میں بھی 16 ارب روپے کا سکینڈل ہے جب کہ آج 19 ارب کا نیا کیس سامنے آیا۔
انہوں نے کہا کہ صرف ایک ضلع کا یہ حال ہے تو دوسرے اضلاع کا کیا حال ہوگا، اس صوبے کے ساتھ ظلم ہوا ہے، یہاں پر ٹیچر بھرتی کرنے کیلئے وزراء کے گھروں میں امتحان دیا جاتا ہے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ جس طرح چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاک بھارت کشیدگی میں کردار ادا کیا، سب کے سامنے ہے، اب وہ وفد لیکر دنیا میں پاکستان کا مقدمہ لڑنے جارہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریاست نے وعدہ کیا تھا ضم اضلاع میں 100 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے مگر 6 سے 7 ارب ملتے ہیں، اگر گورنر کے پاس اختیار ہوتا تو اب تک ان کو الٹا ٹانک چکا ہوتا۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع کوہستان میں ترقیاتی منصوبوں کی رقم نجی بینک اکاونٹس میں منتقل کیے جانے کے انکشاف کے بعد وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے 36 ارب کے مبینہ کرپشن اسکینڈل کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
بعد ازاں، اکاؤنٹنٹ جنرل خیبرپختونخوا کے دفتر نے مشکوک افراد اور مشتبہ بینک اکاؤنٹس کی نشاندہی کر دی۔
اے جی آفس نے مبینہ کرپشن میں محکمہ خزانہ کے 10 اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کے لیے سیکریٹری خزانہ کو خط لکھ دیا۔