آرمی چیف کی موجودگی میں فہد مصطفیٰ کی پی ایس ایل میں نعرے لگوانے کی ویڈیو وائرل
مقبول اداکار و ٹی وی میزبان فہد مصطفیٰ کی جانب سے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسویں ایڈیشن کے 17 مئی کو دوبارہ آغاز ہونے پر آرمی چیف کی موجودگی میں گراؤنڈ میں نعرے لگوانے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
پی ایس ایل 10 کا آغاز 11 اپریل کو ہوا تھا لیکن پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور جنگ کی وجہ سے اسے ملتوی کردیا گیا تھا۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان 6 مئی کے بعد اس وقت کشیدگی ہوئی جب بھارت نے جارحیت کرتے ہوئے پاکستان کے 6 مختلف مقامات پر حملے کیے تھے، جس کے جواب میں پاک فوج نے 10 مئی کو آپریشن بنیان مرصوص شروع کرتے ہوئے بھارت پر حملے کیے اور اس کا دفاعی نظام بھی تباہ کیا۔
دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے پی ایس ایل کو ملتوی کیا گیا تھا، تاہم دونوں ممالک میں امریکی ثالثی سے 10 مئی کو ہونے والی جنگ بندی کے بعد 17 مئی کو پی ایس ایل کا دوبارہ آغاز کیا گیا۔
پی ایس ایل کے دوبارہ آغاز کا پہلا میچ راولپنڈی اسٹیڈیم میں پشاور زلمی اور کراچی کنگز کے درمیان ہوا، جسے دیکھنے کے لیے آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی تشریف لے آئے۔
آرمی چیف کے ہمراہ، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سمیت اے آر وائے اور کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال بھی میچ دیکھنے کے لیے تشریف لائے۔
مذکورہ میچ کے دوران پہلے شاندار افتتاحی تقریب منعقد کی گئی، جس میں ساحر علی بگا سمیت دیگر گلوکاروں نے جوش بڑھانے والے نغمے بھی پیش کیے۔
اسی میچ کی تقریب میں فہد مصطفٰی نے بھی اداکار حمزہ علی عباسی کے ہمراہ میزبانی کے فرائض سر انجام دیے، جس دوران ٹی وی میزبان نے ہجوم سے نعرے لگوائے اور ان کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
فہد مصطفیٰ نے نعرے لگوانے سے قبل کہا کہ جب بھارت کے ڈرون ہمارے شہروں پر حملے کر رہے تھے، تب وہ سوچ رہے تھے کہ پاک فوج بھارت کو کب جواب دے گی۔
ٹی وی میزبان نے مزید کہا کہ پھر پاک فوج نے بھارت کو جواب دیا اور پاک فوج کا جواب دنیا نے دیکھا۔
اسی دوران فہد مصطفیٰ نے اپنے گیم ’جیتو پاکستان‘ کے انداز میں ’جیتو پاکستان‘ کا نعرہ لگایا اور پھر ہجوم سے بھی پاکستان زندہ باد اور پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگوائے۔
فہد مصطفیٰ کی جانب سے نعرے لگوانے پر آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس پی آر اور وزیر داخلہ محسن نقوی بھی جوش میں آگئے اور انہوں نے بھی کھڑے ہوکر نعروں کا جواب دیا۔