امریکی فوج ٹرانس جینڈر فوجیوں کے ریکارڈز کو پیدائشی جنس کے مطابق تبدیل کرے گی

شائع May 21, 2025
— فوٹو: این بی سی
— فوٹو: این بی سی

امریکی فوج کی جانب سے ٹرانس جینڈر فوجیوں کے ریکارڈز کو ان کی پیدائشی جنس کے مطابق تبدیل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی فوج کے ایک ہدایت نامے میں متعدد اقدامات کا ذکر کیا گیا ہے، جن کے ذریعے ٹرانس جینڈر فوجیوں کو فوج سے نکالنے کا عمل شروع کیا جائے گا۔

14 صفحات پر مشتمل میمو میں کمانڈرز کو ہدایت کی گئی ہیں کہ وہ تمام فوجیوں کے ذاتی ریکارڈز اور انتظامی نظاموں کو ان کی (پیدائشی) جنس کے مطابق اپ ڈیٹ کریں۔

میمو میں کہا گیا کہ فوج کسی شخص کی جنس کو ’اس کی زندگی کے دوران غیر تبدیل شدہ‘ تصور کرتی ہے، یہ مؤقف 26 فروری کو جاری کردہ پینٹاگون کے میمو کی عکاسی کرتا ہے۔

یہ دستاویز اس بات کو واضح کرتی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد ٹرانس جینڈر فوجیوں کے ساتھ کس طرح کا سلوک کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

خیال رہے کہ رواں ماہ میں سپریم کورٹ کے فیصلے میں پینٹاگون کو ٹرانس جینڈر افراد کی فوج میں خدمات پر پابندی نافذ کرنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔

رائٹرز کی جانب سے 8 مئی کو یہ خبر دی گئی تھی کہ پینٹاگون ان ٹرانس جینڈر فوجیوں کو نکالنا شروع کرے گا جو خود سے استعفیٰ نہیں دیتے، جبکہ ان تمام فوجیوں کے پاس 6 جون تک کا وقت ہے۔

علاوہ ازیں، 12 مئی کو ایک اور رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ ٹرانس جینڈر فوجیوں کے لیے جاری کردہ جینڈر افرمیگ ہیلتھ کیئر کو بھی روکا جا رہا ہے، تاہم فوج سے فوری طور پر اس معاملے پر تبصرہ نہیں لیا جا سکا تھا۔

فوج کے اس تازہ ترین میمو میں ریکارڈز کی تبدیلی کے علاوہ بھی دیگر اقدامات درج ہیں، جنہیں آرمی کی ہیومن ریسورسز کمانڈ نافذ کرے گی۔

دستاویز میں کہا گیا کہ ’کمانڈرز اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تمام مشترکہ نجی مقامات واضح طور پر مرد، عورت یا خاندانی استعمال کے لیے مخصوص کی گئی ہوں‘۔

حکام کے مطابق امریکی فوج اور نیشنل گارڈ میں اس وقت 4 ہزار 240 ٹرانس جینڈر اہلکار موجود ہیں، تاہم ٹرانس جینڈر حقوق کے حامی کارکنان اس سے کہیں زیادہ تعداد بتاتے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوری میں دوسری مدت کے لیے صدارت سنبھالنے کے بعد ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے۔

جس کے ذریعے سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں نافذ کی گئی پالیسی کو منسوخ کر دیا گیا تھا، بائیڈن کی پالیسی نے ٹرانس جینڈر افراد کو کھلے عام فوج میں خدمات انجام دینے کی اجازت دی تھی۔

فروری میں شائع ہونے والے گیلپ پول کے مطابق، 58 فیصد امریکی کھلے عام ٹرانس جینڈر افراد کو فوج میں خدمات انجام دینے کی اجازت دینے کے حامی ہیں، تاہم یہ حمایت 2019 میں 71 فیصد تھی۔

علاوہ ازیں، ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھانے کے بعد کی گئی تقریر میں اعلان کیا تھا کہ اب سے امریکی حکومت صرف دو ہی صنفوں ’مرد اور عورت‘ کو قبول کرے گی، کوئی تیسری صنف قبول نہیں ہوگی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے جاری کردہ ایگزیکٹو آرڈز میں امریکی حکومت کا صنف سے متعلق نیا حکم نامہ بھی جاری کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 13 جون 2025
کارٹون : 12 جون 2025