فیکٹ چیک: بیرسٹر گوہر نے فیلڈ مارشل کے دورہ امریکا میں واشنگٹن میں احتجاج کی کال نہیں دی
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے حامیوں کی جانب سے منگل کو متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک کلپ شیئر کیا گیا، جس میں پی ٹی آئی کے عبوری چیئرمین بیرسٹر علی گوہر مبینہ طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے 14 جون کو آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کے خلاف احتجاج میں شرکت کی اپیل کر رہے ہیں۔
آئی ویریفائی پاکستان کی ٹیم نے جائزہ لینے کے بعد بتایا کہ یہ ویڈیو ایک ڈیپ فیک ہے اور انہوں نے ایسا کوئی پیغام جاری نہیں کیا۔
دعویٰ
سفارتی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ پاکستان کا ایک اعلیٰ تجارتی وفد اس ہفتے واشنگٹن میں امریکی حکام کے ساتھ حال ہی میں عائد کردہ امریکی ٹیرف اور متعلقہ اقتصادی مسائل پر بات چیت کے لیے پہنچے گا، پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی اسی دوران واشنگٹن کا دورہ کریں گے، جس کی نہ تو امریکا اور نہ ہی پاکستانی حکام نے تصدیق کی ہے۔
سیاسی حساسیت کی وجہ سے ان دوروں کی سرکاری تاریخیں خفیہ رکھی جا رہی ہیں، پی ٹی آئی، جو طویل عرصے سے موجودہ پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کی مخالف رہی ہے، نے دورے کے دوران بڑے پیمانے پر مظاہرے کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری برائے اوورسیز افیئرز، سجاد برکی نے ہفتے کے آخر میں ایک ٹوئٹ میں 14 جون کو واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے کے باہر احتجاج کی کال دی ہے، یہ احتجاجی کال امریکی دارالحکومت میں سینئر پاکستانی حکام کی متوقع موجودگی سے مطابقت رکھتی ہے۔
منگل کو، ایک ایکس صارف نے 18 سیکنڈ کا ایک کلپ شیئر کیا جس میں مبینہ طور پر بیرسٹر گوہر کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں پر زور دیتے ہوئے دکھایا گیا تھا کہ وہ 14 جون کو آرمی چیف کے خلاف احتجاج میں حصہ لیں۔
پوسٹ کے کیپشن میں لکھا تھا کہ ’ بیرسٹر گوہر کا بڑا اعلان۔ 14 جون کو احتجاجی مظاہرے کی کال۔’
کلپ میں بیرسٹر گوہر کہتے ہیں کہ ’ پی ٹی آئی کے چیئرمین کی حیثیت سے، میں امریکا اور مغرب میں رہنے والے تمام سمندر پار پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ واشنگٹن، ڈی سی میں پاکستانی سفارت خانے کے سامنے 14 جون کو ہونے والے احتجاج میں بھرپور شرکت کریں، تاکہ فیلڈ مارشل منیر کا اصل چہرہ سامنے آسکے۔’
اس پوسٹ کو 61 ہزار بار دیکھا گیا اور 619 بار شیئر کیا گیا۔
بیرسٹر گوہر کی مبینہ تقریر کو ایک اور ایکس صارف نے ان کی تصویر کے ساتھ تحریری شکل میں شیئر کیا، جسے 46 ہزار بار دیکھا گیا۔
اسی ویڈیو کو دیگر صارفین نے ایکس پر بھی شیئر کیا، جیسا کہ یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
یہی وائرل کلپ فیس بک پر بھی پایا گیا، جیسا کہ یہاں، یہاں اور یہاں دیکھا جا سکتا ہے، جسے 12490 بار دیکھا گیا۔
یہ کلپ ٹک ٹاک پر بھی شیئر کیا گیا تھا۔
فیکٹ چیک
اس دعوے کی سچائی کا تعین کرنے کے لیے ایک فیکٹ چیک شروع کیا گیا، کیونکہ اس کی زیادہ وائرل ہونے کی وجہ اور عمران خان، پی ٹی آئی کی احتجاجی کال، پارٹی کے فوجی قیادت کے ساتھ تعلقات اور تمام متعلقہ پیش رفت میں عوام کی گہری دلچسپی تھی۔
ایکس اکاؤنٹ کی ٹائم لائن کا مشاہدہ کرنے سے، جس نے سب سے پہلے ویڈیو شیئر کی تھی، یہ ظاہر ہوا کہ صارف نے اپنے بائیو میں درج ذیل لکھا تھا کہ ’ اے آئی، میمز اور طنز جو پاکستان میں فاشزم اور بدعنوانی کو بے نقاب کرتے ہیں۔’
صارف نے اپنی ٹائم لائن پر کئی دیگر اے آئی سے تیار کردہ تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کی تھیں۔ ’ ویڈیو کا مشاہدہ کرنے سے تضادات ظاہر ہوئے جیسے کیمرے سے براہ راست آنکھ سے رابطہ نہ ہونا، نظر کی سمت کا چہرے کی سمت کے ساتھ مطابقت نہ رکھنا اور بولتے وقت غیر فطری طور پر زیادہ جھولنا، جو کہ پی ٹی آئی رہنما کے خطابات اور ویڈیوز میں بات کرنے کا طریقہ نہیں ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں، جس میں آرمی چیف کے خلاف واشنگٹن میں احتجاج کی کال دی گئی تھی، اسی طرح کے تضادات دکھائے گئے۔
بیرسٹر گوہر کی ویڈیو کا ہیرا پھیری کا پتا لگانے والے ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے تجزیہ کیا گیا جس سے پتا چلا کہ Attestiv نے اسے 57 فیصد شک کی درجہ بندی دی جبکہ Hive Moderation اور Deepware کے نتائج غیر حتمی تھے۔
ریورس امیج سرچ اور کی ورڈ سرچ جیسے کہ ’بیرسٹر گوہر‘، ’احتجاجی کال‘، ’14 جون‘ اور ’واشنگٹن‘ سے کسی بھی مرکزی دھارے کے میڈیا آؤٹ لیٹس سے کوئی خبریں نہیں ملیں جنہوں نے پی ٹی آئی رہنما کی ایسی کسی مبینہ ویڈیو تقریر کی اطلاع دی ہو، اور نہ ہی بیرسٹر گوہر کا کوئی حالیہ ویڈیو پیغام ملا جس میں وہ اسی پس منظر میں بات کر رہے ہوں، وزیراعلیٰ گنڈا پور کی جانب سے ایسا کچھ کہنے کا بھی کوئی نتیجہ نہیں ملا۔
اس کے برعکس، اسی دن ایکس پر عثمان چوہدری، جو ان کے بائیو کے مطابق ایک محقق اور ماحولیاتی صحافی ہیں، نے ایک ویڈیو کلپ پوسٹ کیا جس میں بیرسٹر گوہر آرمی چیف کے دورہ امریکا کے دوران پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاجی کال جاری کرنے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔
ان کا جواب نیچے لکھا گیا ہے:
’ پی ٹی آئی نے کوئی احتجاجی کال نہیں دی اور نہ ہی پی ٹی آئی ایسا کرتی ہے، اگر بیرون ملک لوگ کچھ کرتے ہیں تو یہ ان کی مرضی ہے، پی ٹی آئی کی طرف سے ایسی کوئی پریس ریلیز نہیں آئی اور نہ ہی پی ٹی آئی نے کسی کو کوئی احتجاج کرنے کو کہا ہے لہذا ہماری طرف سے، ہم نے ایسی کوئی کال نہیں دی۔’
ویڈیو کے بارے میں ڈان کے نمائندے نادر گرامانی کے ذریعے تبصرہ کے لیے رابطہ کرنے پر، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ: ’ جعلی اور اے آئی سے تیار کردہ ہے۔’
جانچ پڑتال کا نتیجہ: گمراہ کُن
لہذا، فیکٹ چیک نے یہ طے کیا کہ یہ دعویٰ کہ ایک ویڈیو میں پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کو 14 جون کو واشنگٹن میں آرمی چیف کے خلاف احتجاج کی کال دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے، غلط ہے۔
یہ ویڈیو ایک ڈیپ فیک ہے اور کسی بھی قابل اعتبار خبر رساں ادارے نے بیرسٹر گوہر کی جانب سے ایسی کسی مبینہ کال کی اطلاع نہیں دی۔