فیکٹ چیک: روس نے پاکستان کے حق میں شنگھائی تعاون تنظیم کے مشترکہ اعلامیے پر دستخط نہیں کیے
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ ایکس’ پر متعدد صارفین کی پوسٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ روس نے بھارت کے مقابلے میں پاکستان کے حق میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے مشترکہ اعلامیے پر باضابطہ طور پر دستخط کر دیے ہیں۔
آئی ویریفائی پاکستان کی ٹیم نے جائزہ لینے کے بعد بتایا کہ یہ پوسٹس جعلی ہیں اور ایسی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
شنگھائی تعاون تنظیم 10 ممالک پر مشتمل یوریشین سیکیورٹی اور سیاسی گروپ ہے جس کے ارکان میں چین، روس، پاکستان، بھارت اور ایران شامل ہیں، ان کے وزرائے دفاع کا اجلاس 26 جون کو رہنماؤں کے سالانہ سربراہی اجلاس کے پیش خیمہ کے طور پر منعقد ہوا تھا، سربراہی اجلاس موسم خزاں میں منعقد کیا جائے گا۔
ایس سی او کے اجلاس میں شرکت کرنے والے وزرائے دفاع ایک مشترکہ بیان پر اتفاق رائے تک پہنچنے میں ناکام رہے کیونکہ بھارت نے اس پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا تھا، اس کا کہنا تھا کہ ’ دہشت گردی کا حوالہ دینے پر اتفاق رائے کی کمی’ ہے۔
خیال رہے کہ روس اور بھارت قریبی اتحادی ہیں جن کے نمایاں فوجی اور دفاعی مفادات ہیں، جبکہ روس کے پاکستان کے ساتھ تعلقات میں حالیہ برسوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
دعویٰ
اتوار کو، ڈیجیٹل نیوز آؤٹ لیٹ دی ڈیلی سی پیک نے ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں لکھا تھا کہ’ بریکنگ: روس نے پاکستان کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے مشترکہ ایس سی او بیان پر باضابطہ طور پر دستخط کر دیے ہیں۔’
اس پوسٹ کو 915000 صارفین نے دیکھا۔
سابق بھارتی فوجی اور صحافی پروین ساہنی نے بھی اس پوسٹ کو درج ذیل کیپشن کے ساتھ ری-پوسٹ کیاکہ’ یہ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ علاقائی جغرافیائی سیاست کس سمت بڑھ رہی ہے۔ پاکستان کا وقار بڑھ رہا ہے!“ اس پوسٹ کو 563000 بار دیکھا گیا۔
اس دعوے کو ایکس پر متعدد صارفین نے بڑے پیمانے پر شیئر کیا، یہاں، یہاں، اور یہاں، بالترتیب 297,000، 159,000، اور 80,000 ویوز حاصل کیے۔ وائرل دعوے کے دیگر شیئرز یہاں، یہاں، یہاں، یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں مل سکتے ہیں۔
فیکٹ چیک
اس دعوے کی صداقت کا تعین کرنے کے لیے ایک حقائق کی جانچ شروع کی گئی کیونکہ اس کی وائرل ہونے کی شرح زیادہ تھی اور مئی کے اوائل میں بھارت کے ساتھ تنازع کے بعد پاکستان کی علاقائی حیثیت میں عوام کی گہری دلچسپی تھی۔
’ روس’ اور ’ ایس سی او سمٹ’ کے لیے مطلوبہ الفاظ کی تلاش سے کسی بھی معتبر بین الاقوامی میڈیا آؤٹ لیٹس یا چینی سرکاری نیوز آؤٹ لیٹس سے کوئی متعلقہ خبر نہیں ملی جس نے اس مبینہ پیش رفت کی تصدیق کی ہو۔
دعویٰ کے مطابق، روس نے مشترکہ بیان پر باضابطہ طور پر دستخط کیے تھے، تاہم روسی میڈیا آؤٹ لیٹس، بشمول تاس (TASS)، رشیا ٹوڈے (Russia Today)، اور سپوتنک (Sputnik) کو چیک کرنے پر اس سلسلے میں کوئی اعلان، پریس ریلیز یا رپورٹ نہیں ملی۔
26 جون کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے بارے میں تمام خبروں کی کوریج، جیسا کہ برطانوی آؤٹ لیٹ بی بی سی اور بین الاقوامی وائر نیوز ایجنسی رائٹرز نے کی، صرف بھارت کے مشترکہ بیان پر دستخط کرنے سے انکار پر مبنی تھی کیونکہ بھارت کو اس دستاویز کے پاکستان کے حق میں ہونے پر تشویش تھی چونکہ اس میں اپریل کے دہشت گردانہ حملے کا ذکر نہیں تھا جس میں بھارتی سیاح نشانہ بنے تھے، جس کے نتیجے میں کوئی مشترکہ بیان جاری نہیں ہو سکا تھا۔
اس کے بعد سے، ایس سی او سے متعلق کوئی اور پیش رفت نہیں ہوئی جہاں رکن ممالک نے کسی بیان پر دستخط کیے ہوں۔
نتیجہ: گمراہ کُن
لہذا، حقائق کی جانچ سے یہ طے پایا کہ یہ دعویٰ کہ روس نے پاکستان کے حق میں ایس سی او سمٹ کے بیان پر باضابطہ طور پر دستخط کیے ہیں، غلط ہے۔
26 جون کے ایس سی او وزرائے دفاع کے اجلاس کے بعد کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا اور نہ ہی ایسی کوئی پیش رفت ہوئی اور نہ ہی کسی معتبر میڈیا آؤٹ لیٹس یا سرکاری نیوز آؤٹ لیٹس نے اس کی اطلاع دی ہے۔