حکومت کو درآمدی عمل کے آغاز پر ہی دھچکا، ٹریڈنگ کارپوریشن نے چینی کی درآمد کا جاری ٹینڈر واپس لے لیا
وفاقی حکومت کو چینی کے درآمدی عمل کے آغاز پر ہی دھچکا لگا ہے، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے تین لاکھ میٹرک ٹن چینی کی درآمد کا جاری ٹینڈر واپس لیتے ہوئے 50 ہزار میٹرک ٹن چینی کا نظرثانی ٹینڈر جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق ٹریدنگ کارپوریشن آف پاکستان کو اجراء کے 4 روز بعد ہی 3 لاکھ میٹرک ٹن چینی کے درآمدی ٹینڈر پر نظرثانی کرنا پڑ گئی، ٹی سی پی نے50 ہزار میٹرک ٹن چینی کی درآمد کا نظرثانی ٹینڈر جاری کر دیا۔
انٹرنیشنل سپلائرز سے50 ہزار ٹن چینی کی درآمد کے لیے22 جولائی تک بولیاں طلب کی گئی ہیں، اس سے قبل ٹی سی پی نے11جولائی کو 3 لاکھ میٹرک ٹن چینی کی درآمد کا ٹینڈر جاری کیا تھا، ٹی سی پی نے 3 لاکھ میٹرک ٹن چینی کی درآمد کے لیے 18 جولائی تک بولیاں طلب کی تھیں۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ ہفتے 7 لاکھ میٹرک ٹن تک چینی درآمد کرنے کی اجازت دی تھی اور درآمد پر ٹیکس استثنی دیا گیا جس کے بعد ٹی سی پی نے چینی کی درآمدی عمل شروع کیا گیا تھا۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے چینی کی درآمد پرٹیکس چھوٹ کے معاملے پر تحفظات ظاہر کیے ہیں۔
رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ آئی ایم ایف نے کہا کہ ایسے اقدامات سے 7 ارب ڈالر قرض پروگرام متاثر ہونے کا خدشہ ہوسکتا ہے۔
تاہم، اس حوالے سے حکومت یا آئی ایم ایف کی جانب سے کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزارت غذائی تحفظ نے بتایا تھا کہ حکومت اور شوگر انڈسٹری کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں، چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو ہوگی۔
وزارت غذائی تحفظ کا کہنا تھا کہ تمام صوبائی حکومتیں اس فیصلے کی روشنی میں عوام کو سستی چینی کی دستیابی یقینی بنائیں گی۔












لائیو ٹی وی