شوبز خواتین کے لیے سب سے محفوظ جگہ، کاسٹنگ کاؤچ کی باتیں بکواس ہیں، سید نور
ماضی کے مقبول فلم ساز سید نور نے شوبز انڈسٹری کو خواتین کے لیے سب سے محفوظ ترین جگہ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انڈسٹری میں کاسٹنگ کاؤچ کی باتیں بکواس ہے، ایسا کچھ بھی نہیں ہوتا۔
سید نور نے حال ہی میں ایک انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے اپنی 53 سالہ شوبز کی زندگی پر کھل کر بات کی۔
پوڈکاسٹ کے دوران انہوں نے عندیہ دیا کہ اب وہ ڈراموں کی طرف بھی آئیں گے، جلد ہی وہ ڈرامے بنانا شروع کریں گے۔
سید نور کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے شوبز کیریئر پر فخر ہے، ان کی پہچان بطور فلمی شخصیت ہوتی ہے۔
فلم ساز کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات کا افسوس ہے کہ جس طرح کی وہ فلم بنانا چاہتے ہیں، ابھی تک انہوں نے وہ فلم نہیں بنائی۔
ان کے مطابق 53 سال گزر جانے کے باوجود بھی انہوں نے اپنی مرضی کی فلم نہیں بنائی، تاہم وہ اس بات پر خوش ہیں کہ ان کی پہچان بطور فلمی شخصیت ہوتی ہے۔
پوڈکاسٹ کے دوران انہوں نے مختلف ہیروئنز سے متعلق بھی بات کی اور کہا کہ اگرچہ ریشم کو انہوں نے ہی فلموں میں متعارف کرایا لیکن وہ انہیں اپنا استاد تک نہیں مانتی، جس پر انہیں کوئی دکھ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اداکارہ ریما نے اپنی توجہ ڈانس پر کردیتی تھی، انہوں نے اچھے کرداروں کے بجائے ڈانس کو اپنا مستقبل بنایا۔
سید نور کا کہنا تھا کہ میرا کو غلط استعمال ہوا، انہیں غلط کردار دیے گئے، انہوں نے تسلیم کیا کہ انہوں نے بھی میرا کو کچھ غلط کردار دیے۔
ایک سوال کے جواب میں سید نور نے کہا کہ ماضی میں ریما خان نے ان کی فلم ’زیور‘ میں اچھا کام کیا، مذکورہ فلم کی طرح کی کہانی پر بعد میں ’میرے پاس تم ہو‘ جیسے ڈرامے بھی بنے۔
پوڈکاسٹ کے دوران شوبز انڈسٹری خواتین کے لیے کتنی محفوظ جگہ ہے کہ سوال پر سید نور نے دعویٰ کیا کہ شوبز انڈسٹری خواتین کے لیے سب سے زیادہ محفوظ جگہ ہے۔
ان کے مطابق شوبز جیسی عزت خواتین کو کسی دوسری انڈسٹری میں نہیں دی جاتی، شوبز میں خواتین کو ’میڈم اور بھابھی‘ جیسے ناموں سے پکارا جاتا ہے، ان کی عزت کی جاتی ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے شوبز میں کاسٹنگ کاؤچ (کام کے بدلے جنسی تعلقات) جیسے ماحول کے الزامات کو بکواس قرار دیا اور کہا کہ شوبز انڈسٹری میں ایسا کچھ نہیں ہوتا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنے 53 سالہ شوبز کیریئر میں ایسا کچھ نہیں دیکھا، یہ باتیں بکواس ہیں۔
سید نور کا کہنا تھا کہ ایسی باتیں بھارت سمیت دیگر ممالک میں ہوتی ہوں گی، وہاں کی فلمیں بھی ایسے موضوعات پر بنی ہوئی ہیں لیکن پاکستانی شوبز انڈسٹری میں ایسا کچھ نہیں ہوتا۔












لائیو ٹی وی