ورلڈ بینک کے پروجیکٹ کا اختتام، موسمیاتی اسٹیشنز اور ریڈار منصوبے سے خارج
ورلڈ بینک کے مالی تعاون سے چلنے والا ’پاکستان ہائیڈرو میٹ اور کلائمیٹ سروسز پراجیکٹ‘ اختتام کو پہنچ گیا تاہم منصوبے کی تکمیل کے باوجود کئی اہم اجزا بشمول موسم کی پیش گوئی کے ریڈار، خودکار موسمیاتی اسٹیشنز اور آبزرویٹریز مکمل نہیں ہو سکے۔
ڈان اخبار میں شائع منصوبے کی تکمیل سے متعلق رپورٹ کے مطابق جون 2020 کے دوران ہائیڈرو میٹرولوجیکل اور ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق خدمات کے جزو کو پہلے محدود کیا گیا اور بعد ازاں مکمل طور پر ختم کر دیا گیا۔
اسی طرح، پاکستان محکمہ موسمیات کی خدمات کی بہتری، نجی شعبے کی شمولیت اور زلزلوں اور گلیشیئر کے خطرات میں کمی سے متعلق سرگرمیاں بھی منصوبے سے خارج کر دی گئیں۔
اگرچہ منصوبے کے لیے ابتدائی طور پر 2018 میں منظور شدہ 18 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی مالی معاونت پہلی بار نظرِ ثانی کے بعد بھی برقرار رہی، تاہم جون 2023 کی دوسری نظرثانی میں زرمبادلہ کی شرح میں تبدیلی کی وجہ سے مجموعی بجٹ کم ہو کر 16 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کر دیا گیا، اس کے باوجود منصوبہ 18 ماہ کی توسیع کے بعد طے شدہ بجٹ میں مکمل کیا گیا، جسے ورلڈ بینک نے وسائل کے مؤثر استعمال کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
تاہم، منصوبے کے اہداف اور دائرہ کار کو جون 2020 اور جون 2023 میں کی گئی دو بڑی تبدیلیوں کے ذریعے نمایاں طور پر تبدیل کیا گیا، جس سے اس کی اصل نوعیت متاثر ہوئی۔












لائیو ٹی وی